Maktaba Wahhabi

41 - 702
کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گواہی دی تھی کہ وہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرتا ہے ؛ حالانکہ اسے شراب نوشی پر مار پڑ رہی تھی۔ اگرچہ آپ نے اس قسم کی گواہی ان لوگوں کے لیے بھی دی ہے جو اس صحابی سے افضل تھے۔ جیسا کہ آپ نے بنوعمرو بن تغلب کے بارے میں فرمایا کہ: انہیں نہ دینے کی وجہ ان کے دلوں میں بے نیازی اور خیر کی موجودگی ہے۔ صحیح حدیث میں ثابت ہے کہ آپ نے فرمایا : ’’ میں کسی کو دیتا ہوں اور کسی کو نہیں دیتا ہوں ۔ اور جسے میں نہیں دیتا ہوں وہ میرے نزدیک اس سے زیادہ محبوب ہوتا ہے، جسے میں دیتا ہوں ۔ لیکن میں ان لوگوں کو دیتا ہوں ، جن کے دلوں میں بے چینی اور گھبراہٹ دیکھتا ہوں ۔ اور جنہیں میں نہیں دیتا ہوں ان لوگوں کو میں اس تونگری اور بھلائی کے حوالہ کر دیتا ہوں جو اللہ تعالیٰ نے ان کے دلوں میں رکھی ہے۔ اور انہی میں سے عمرو بن تغلب بھی ہے۔‘‘ [صحیح بخاری:ح۸۸۰] حدیث میں آیا ہے کہ آپ نے ایک شخص کا جنازہ پڑھتے ہوئے جب یہ دعا فرمائی: ((اللہم اغفِر لہ وارحمہ وعافِہِ واعف عنہ وأکرِم نزلہ ووسِع مدخلہ واغسِلہ بِالمائِ والثلجِ والبردِ؛ ونقِہِ مِن الخطایا کما ینقی الثوب البیض مِن الدنسِ وأبدِلہ دارا خیرا مِن دارِہِ وأہلا خیرا مِن أہلِہِ وقہ من فتنۃ القبرعذابِ القبرِ و أفسح لہ في قبرہ ونوّر لہ فیہ۔)) ’’ یا اللہ اس کو بخش اور رحم کر اور اسے عافیت عطا فرما اور اسے معاف فرما اور اس کے اترنے کی جگہ کو کرم والی بنادے اور اس کی قبر کو کشادہ فرما اور اسے پانی برف اور اولوں سے دھو دے اور اسکے گناہوں کو اس طرح صاف کر دے جیسا کہ سفید کپڑا میل کچیل سے صاف ہو جاتا ہے اور اسے اس کے گھر کے بدلے بہتر گھر عطا فرما؛ اوراسے قبر کے فتنہ سے نجات دے ؛ عذاب قبر سے بچا ؛ اور اس کی قبر کو وسیع کردے؛ اور اس کی قبر کو روشن کردے ۔‘‘ تو عوف بن مالک رضی اللہ عنہ کہہ اٹھے:’’ اے کاش! اس میت کی جگہ میں ہوتا۔[1] حالانکہ یہ دعا اس میت کے ساتھ مختص نہ تھی۔ گیارھویں فصل:....حضرت علی رضی اللہ عنہ کے خصوصی اوصاف [اشکال]: شیعہ مصنف لکھتا ہے: ’’عامر بن واثلہ روایت کرتے ہیں کہ جب حضرت عمر نے چھ صحابہ کواپنے میں سے خلیفہ منتخب کرنے کے لیے مقرر کیا تو میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھا؛ آپ نے ان کو مخاطب کرکے کہا:میں تمہارے سامنے ایسی دلیل پیش کروں گا، جس سے تمھارے کسی عربی یا عجمی کو مجال انکار نہ ہو گی۔ مندرجہ ذیل باتوں کا جواب دیجیے:
Flag Counter