Maktaba Wahhabi

131 - 702
ان کا اجماع ہوتا ہے تو ان نصوص پر ہی ہوتا ہے۔ خصوصاً ان کے ائمہ کہتے ہیں : کبھی بھی صحیح اجماع کسی نص کے خلاف نہیں ہوسکتا ؛ مگر اس اجماع کے ساتھ ایک ظاہر اور معلوم شدہ نص موجود ہوتی ہے۔ جس کا پتہ چلتا ہے کہ یہ نص دوسری نص سے ٹکراتی ہے۔ پس جب یہ لوگ اس بات کی اجازت نہیں دیتے اجماع امت نصوص شریعت سے ٹکرائے۔ کیونکہ ان کے نزدیک نصوص سے ٹکرانے والا اجماع باطل ہوتا ہے۔ تو پھر جب ان نصوص سے وہ اجماع ٹکرائے جسے اجماع اہل مدینہ یا اجماع اہل بیت کہتے ہیں ؛ تو کیا عالم ہوگا؟ ٭ اہل سنت والجماعت اور اہل حدیث کے علاوہ جتنے بھی فرقے ہیں ؛ وہ کسی ایک بھی صحیح قول میں ائمہ حدیث سے منفرد نہیں ہوسکتے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ ان کے پاس دین اسلام میں سے کچھ حق موجود ہو۔ اسی سبب شبہ پیدا ہوتا ہے۔ ورنہ اگر کوئی چیز محض باطل ہو تو پھر کسی ایک کو کوئی شبہ پیدا نہ ہو۔ اسی لیے اہل بدعت کو اہل شبہات بھی کہتے ہیں ۔ ان کے بارے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ حق اور باطل کو آپس میں ملا دیتے ہیں ۔ [اہل کتاب کے پاس حق اور باطل]: یہی حال تمام اہل کتاب کا بھی ہے۔ان کے ساتھ حق بھی ہوتا ہے اور باطل بھی۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَ لاَ تَلْبِسُوا الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَ تَکْتُمُوا الْحَقَّ وَ اَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ ﴾[البقرۃ ۴۲] ’’ اور حق کو باطل کے ساتھ خلط ملط نہ کرو اور نہ حق کو چھپاؤ، جب کہ تم جانتے ہو۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿اَفَتُؤْمِنُوْنَ بِبَعْضِ الْکِتٰبِ وَ تَکْفُرُوْنَ بِبَعْضٍ﴾[البقرۃ ۸۵] ’’ ، پھر کیا تم کتاب کے بعض پر ایمان لاتے ہو اور بعض کے ساتھ کفر کرتے ہو؟ ۔‘‘ اور ان کے بارے میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَ یَقُوْلُوْنَ نُؤْمِنُ بِبَعْضٍ وَّ نَکْفُرُ بِبَعْضٍ وَّ یُرِیْدُوْنَ اَنْ یَّتَّخِذُوْا بَیْنَ ذٰلِکَ سَبِیْلًا ﴾ [النساء ۱۵۰] ’’ اور کہتے ہیں ہم بعض کو مانتے ہیں اور بعض کو نہیں مانتے اور چاہتے ہیں کہ اس کے درمیان کوئی راستہ اختیار کریں ۔‘‘ اورمزید ان کے بارے میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَ اِذَا قِیْلَ لَہُمْ اٰمِنُوْا بِمَآ اَنْزَلَ اللّٰہُ قَالُوْا نُؤْمِنُ بِمَآ اُنْزِلَ عَلَیْنَا وَ یَکْفُرُُوْنَ بِمَا وَرَآئَ ہٗ وَ ہُوَ الْحَقُّ مُصَدِّقًا لِّمَا مَعَہُمْ ﴾[البقرۃ ۹۱] ’’ اور جب ان سے کہا جاتا ہے اس پر ایمان لاؤ جو اللہ نے نازل فرمایا ہے تو کہتے ہیں ہم اس پر ایمان رکھتے ہیں جو ہم پر نازل کیا گیا اور جو اس کے علاوہ ہے اسے وہ نہیں مانتے، حالانکہ وہی حق ہے، اس کی تصدیق
Flag Counter