Maktaba Wahhabi

136 - 702
جو صحیح ہو۔ اور ہر وہ فرقہ جو سنت سے جتنا دور ہوگا؛ وہ انفرادی اور باطل اقوال و افعال میں اسی قدر آگے بڑھا ہوا ہوگا۔ اسلام کی طرف منسوب فرقوں میں سے کوئی بھی فرقہ ایسا نہیں ہے جو رافضیوں سے بڑھ کر حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دور ہو۔ فصل:....رافضی یہودی مشابہت اس لیے آپ دیکھ سکتے ہیں کہ جن اقوال میں ان لوگوں نے اہل سنت والجماعت سے علیحدگی اختیار کی ہے ‘ ان میں انتہائی فساد کا شکار ہوئے ہیں ۔مثال کے طور پر: ۱۔ یہودیوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے مغرب کی نماز میں اتنی تاخیر کرتے ہیں یہاں تک کہ ستارہ طلوع ہوجائے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے تواتر کے ساتھ نماز مغرب جلدی پڑھنے کی تاکید منقول ہے۔ ۲۔ ایسے رافضی لوگوں سے دو روز پہلے روزہ رکھتے ہیں ۔اور دو دن پہلے افطار کرتے ہیں ۔اس میں ان اہل بدعت کی پیروی کرتے ہیں جو جوڑ کے دن کا روزہ رکھتے ہیں اور گنتی کے حساب سے روزے پورے کرتے ہیں ۔ صحیحین میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے ؛ آپ نے فرمایا: ’’ ہم لوگ ان پڑھ قوم ہیں لکھنا پڑھنا اور حساب کرنا نہیں جانتے؛ جب تم چاند کو دیکھو توروزہ رکھ لو‘اور جب چاند دیکھو تو افطار کرلو؛اور اگر تم پر بادل چھا جائیں تو تیس کی گنتی پوری کرلو۔‘‘ اور ایک روایت میں ہے:’’ پس پھر تم اس کی تعداد مکمل کرلو۔‘‘ [1] ۳۔ ان میں سے بعض روافض یہودیوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے مچھلی [کی ایک خاص قسم مرماہی] کو حرام کہتے ہیں ۔ اور بعض دوسری پاکیزہ چیزوں کو بھی حرام کہتے ہیں ۔بعض مسلمانوں کے خلاف جنگوں میں کافروں کی مدد کرتے ہیں ۔ اورکفار کو مسلمانوں کا قتل عام کرنے کی ترغیب دیتے ہیں ۔ اسلامی فرقوں میں سے کسی دیگر کے متعلق یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ کوئی فرقہ ایسی حرکتیں کرتاہو۔ ۴۔ نیز جن مائع چیزوں کو اہل سنت والجماعت کے ہاتھ لگ جائیں انہیں نجس سمجھتے ہیں ۔یہ بالکل سامریوں کے دین کی جنس سے ہے ۔ سامری یہودیوں کے رافضی ہیں ۔ یہودیوں میں ان کا وہی مقام ہے جو مسلمانوں میں رافضیوں کا
Flag Counter