Maktaba Wahhabi

510 - 702
بالکل نصاریٰ کے فعل کی جنس سے ہے ۔ نصاری جب ان انبیاء کرام علیہم السلام کا ذکر کرتے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے آپس میں ایک دوسرے پر فضیلت سے نوازا ہے ۔تو مفضول نبی کو خدا بنالیتے ہیں اور فاضل نبی کو حضرت مسیح علیہ السلام کے حواریوں سے بھی پیچھے کردیتے ہیں ۔ ایسا کرنے سے حقائق بالکل الٹ جاتے ہیں ۔اور اس سے بھی عجیب بات یہ ہے کہ عیسائی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے حواریین کو جو کہ نبی نہیں ہیں ؛ خطاؤوں سے معصوم مانتے ہیں ؛ اور اس کے ساتھ ہی حضرت سلیمان علیہ السلام جیسے جلیل القدر انبیاء کرام علیہم السلام کی شان میں توہین و تنقیص اورگستاخی کا ارتکاب کرتے ہیں ۔ یہ بات معلوم ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت ابراہیم علیہ السلام بہت سارے دلائل کی روشنی میں حضرت مسیح علیہ السلام کی نسبت افضل ہیں ۔بلکہ حضرت موسی علیہ السلام بھی آپ سے افضل ہیں ۔ تو پھر کیسے وہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ساتھیوں کو محمد اور ابراہیم علیہم الصلوات و السلام سے افضل ٹھہراتے ہیں ؟ یہ سب کچھ اس جہالت اور غلو کا آئینہ دار ہے جس سے اللہ تعالیٰ نے منع فرمایا ہے ۔ ارشاد ِ الٰہی ہے : ﴿یٰٓاَہْلَ الْکِتٰبِ لَا تَغْلُوْا فِیْ دِیْنِکُمْ وَ لَا تَقُوْلُوْا عَلَی اللّٰہِ اِلَّا الْحَقَّ اِنَّمَا الْمَسِیْحُ عِیْسَی ابْنُ مَرْیَمَ رَسُوْلُ اللّٰہِ وَ کَلِمَتُہٗ اَلْقٰہَآ اِلٰی مَرْیَمَ وَ رُوْحٌ مِّنْہُ ﴾ [النساء۱۷۱] ’’اے اہل کتاب اپنے دین کے بارے میں حد سے نہ گزر جاؤ اور اللہ پر بجز حق کے کچھ نہ کہو،بیشک مسیح عیسی بن مریم ( علیہ السلام ) تو صرف اللہ کے رسول اور اس کے کلمہ(کن سے پیدا شدہ)ہیں جسے مریم رضی اللہ عنہا کی طرف القاء کر دیا گیا تھا اور اس کے پاس کی روح ہیں ۔‘‘ یہی حال اس امت میں رافضیوں کا ہے ؛ یہ بھی انتہائی سخت غلو کا شکار ہیں ۔ان میں بھی ایسے لوگ ہیں جو حضرت علی رضی اللہ عنہ کو رب مانتے ہیں ۔ یہ لوگ عیسائیوں سے بھی برے ہیں ۔اور پھر ان میں سے بعض شیعہ ایسے ہیں جو حضرت علی رضی اللہ عنہ کو نبی مانتے ہیں ۔اور جو کوئی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی نبی کو مانتا ہے وہ مسیلمہ کذاب کے اور دوسرے جھوٹے انبیاء کے پیروکاروں سے مشابہت رکھتا ہے۔بیشک حضرت علی رضی اللہ عنہ ان تمام قسم کے دعووں سے [اس طرح ]بری ہیں [جس طرح بھیڑیا حضرت یوسف علیہ السلام کے خون سے بری تھا]۔ بخلاف ان لوگوں کے جو اپنے لیے خود نبوت کا دعوی کرتے ہیں جیسے مسیلمہ کذاب اور دوسرے لوگ [اصل میں یہ خود حقیقی مجرم ہیں ]۔ شیعہ کا نص اور عصمت کا دعوی اور اس پر رد: امامیہ دعوی کرتے ہیں کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی امامت نص سے ثابت ہے ۔ نیز آپ اورآپ کی بہت ساری اولاد معصوم تھے اور لوگوں نے آپ پر ظلم کیا اور آپ کا حق غصب کیا۔ معصوم ہونے کا دعوی بھی نبوت کے دعوی کی طرح ہے۔ اس لیے کہ معصوم جوکچھ بھی کہتاہے اس میں اس کی اتباع واجب ہوتی ہے۔ اور کسی چیز میں بھی اس کی مخالفت کرنا ہر گز جائز نہیں ہوتی۔یہ بات تو صرف انبیاء کرام علیہم السلام کے ساتھ ہی خاص ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں حکم دیا ہے کہ جوکچھ بھی انبیاء پر نازل ہوا ہے ‘ اس پر ایمان لائیں ؛ اللہ
Flag Counter