Maktaba Wahhabi

61 - 702
ہاں حضرت آدم علیہ السلام کی طرح ہیں ۔اللہ تعالیٰ نے آپ کو مٹی سے پیدا کیا ؛ پھر فرمایا : ہوجا‘ تو آپ ہوگئے۔ آپ کو اللہ تعالیٰ نے ایک کلمہ کے ذریعہ سے پیداکیا ۔ جب کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ بھی اسی طرح پیدا ہوئے ہیں جیسے باقی تمام مخلوق پیدا ہوئی ہے۔ کلمہ تقوی سے مراد ’’ لا الہ الا اللّٰہ واللّٰہ اکبر‘‘ہے؛جیسا کہ حدیث نبوی سے ثابت ہے۔اس کا شمار ان کلمات میں ہوتا ہے جن کے خبر ہونے کی صورت میں مؤمنین ان کی تصدیق کرتے ہیں ؛ اورامریا حکم ہونے کی صورت میں ان کی اطاعت کرتے ہیں ۔[1] نیز اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿[اَلَمْ تَرَکَیْفَ ضَرَبَ اللّٰہُ مَثَلًا ]کَلِمَۃً طَیِّبَۃً کَشَجَرَۃٍ طَیِّبَۃٍ اَصْلُہَا ثَابِتٌ وَّ فَرْعُہَا فِی السَّمَآئِo تُؤْتِیْٓ اُکُلَہَا کُلَّ حِیْنٍ بِاِذْنِ رَبِّہَا وَ یَضْرِبُ اللّٰہُ الْاَمْثَالَ لِلنَّاسِ لَعَلَّہُمْ یَتَذَکَّرُوْنَo وَ مَثَلُ کَلِمَۃٍ خَبِیْثَۃٍ کَشَجَرَۃٍ خَبِیْثَۃِ نِ اجْتُثَّتْ مِنْ فَوْقِ الْاَرْضِ مَالَہَا مِنْ قَرَارٍo یُثَبِّتُ اللّٰہُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِی الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا وَ فِی الْاٰخِرَۃِ ﴾ [ابراہیم ۲۴۔۲۷] ’’[کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ اللہ تعالیٰ نے] پاکیزہ بات کی مثال کس طرح بیان فرمائی۔ مثل ایک پاکیزہ درخت کے جس کی جڑ مضبوط ہے اور جس کی ٹہنیاں آسمان میں ہیں ۔جو اپنے رب کے حکم سے ہر وقت اپنے پھل لاتا ہے۔ اور اللہ تعالیٰ لوگوں کے سامنے مثالیں بیان فرماتا ہے تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں ۔اور ناپاک بات کی مثال ایسے درخت جیسی ہے جو زمین کے کچھ ہی اوپر سے اکھاڑ لیا گیا۔ اسے کچھ ثبات تو ہے نہیں ۔ایمان والوں کو اللہ تعالیٰ پکی بات کے ساتھ مضبوط رکھتا ہے، دنیا کی زندگی میں بھی اور آخرت میں بھی ۔‘‘ ایسے ہی لفظ ’’تقوی ‘‘ اسم جنس ہے ؛ یہ ہر اس کلمہ کو شامل ہے جس سے اللہ تعالیٰ کا تقوی اختیار کیا جائے جیسے : صداقت عدل و انصاف وغیرہ۔پس ہر وہ انسان جو سچائی کی تلاش میں رہے ؛ اور عدل و انصاف کو بجا لائے ۔ یقیناً وہ کلمہء تقویٰ کا التزام کرنے والا ہے ۔ اور اس میں سب سے سچا اور عادلانہ کلام’’ لا الہ الا اللّٰہ‘‘ ہے؛اس لیے کہ تمام کلمات میں سے خاص کلمہ ہے ۔ ایسے ہی حضرت عمار اور حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہماکی طرف منسوب روایات بھی جھوٹ کا پلندہ ہیں ۔ فصل: ....کلبی کے مطاعن اور ان کا جواب [اشکال]:شیعہ مصنف لکھتا ہے:’’جہاں تک صحابہ کے نقائص و معائب کا تعلق ہے ۔جمہور امت نے اس بارے میں بہت کچھ نقل کیا ہے؛ ا س کی حد یہ ہے کہ کلبی نے ’’مثالب صحابہ ‘‘ کے موضوع پر ایک مستقل کتاب تحریر کی ہے۔‘‘ [جواب]:ہم کہتے ہیں کہ اس بارے میں جوابا ت تفصیلی ہیں ۔صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے بارے میں جو معائب
Flag Counter