Maktaba Wahhabi

557 - 702
ہم اس حقیقت سے آگاہ ہیں کہ بعض اوقات ایک ولی اﷲ اور مومن شخص دوسرے ولی کی ازراہ خطا تکفیر کرتا ہے،وہ اپنے اس اعتقاد[اورقول] میں غلطی پر ہوتا ہے ۔ مگر اس کے باوصف دونوں کے ایمان میں قدح وارد نہیں ہوتی۔صحیح حدیث میں ہے کہ اُسَید بن حضیر رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ سے کہا تھا کہ:’’ تو منافق ہے اور منافقین کی وکالت کرتا ہے۔‘‘[1] اسی طرح حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حاطب رضی اللہ عنہ کے بارے میں کہا تھا: ’’اے اﷲ کے رسول! مجھے اجازت دیجیے کہ اس منافق کی گردن اڑادوں ۔‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ حاطب رضی اللہ عنہ غزوہ بدر میں شرکت کر چکا ہے۔اور تمہیں کیا پتہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اہل بدر کی طرف جھانک کر دیکھا ہے ؛ اور فرمایا ہے :﴿اِعْمَلُوْا مَاشِئْتُمْ فَقَدْ غَفَرْتُ لَکُمْ ﴾ ’’جو اعمال چاہو انجام دو؛ میں نے تمھیں بخش دیا۔‘‘[2] پس حضرت عمر رضی اللہ عنہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے افضل ہیں ۔اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہ حاطب بن ابی بلتعہ رضی اللہ عنہ سے کئی درجہ افضل ہیں ۔ اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے جو کچھ حاطب رضی اللہ عنہ کے لیے کہا ؛ اس میں ان کی حجت عمار رضی اللہ عنہ کی حجت کی نسبت زیادہ ظاہر ہے ۔مگر اس کے باوجود دونوں حضرات اہل جنت میں سے ہیں ۔تو پھر حضرت عثمان رضی اللہ عنہ اور حضرت عمار رضی اللہ عنہ جنتی کیسے نہیں ہوسکتے؟جب ان دونوں میں سے کوئی ایک دوسرے کو ایسی ویسی بات کہہ دے۔ حالانکہ علماء کرام کی ایک جماعت نے انکار کیا ہے کہ حضرت عمار رضی اللہ عنہ نے کوئی بھی ایسی بات نہیں کہی۔ [حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی پٹائی کا واقعہ ]: [اشکال]:شیعہ مصنف لکھتا ہے: ’’ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے ابن مسعود رضی اللہ عنہ کو اس قدر پیٹا کہ ان کی موت واقع ہو گئی۔‘‘ [جواب]:یہ بڑا ذلیل اور گھٹیا جھوٹ ہے۔اس لیے کہ جب حضرت عثمان رضی اللہ عنہ خلیفہ بن گئے توحضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کو کوفہ میں ان کے منصب پر بحال رکھا۔یہاں تک عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے وہ واقعہ پیش آیا۔اور حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا انتقال حضرت عثمان کی پٹائی سے ہرگز نہیں ہوا۔ جملہ طور پر اگر یہ کہا بھی جائے کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے عمار اور ابن مسعود رضی اللہ عنہمادونوں کو پیٹا تھا۔ بشرط صحت اگر ہم اس واقعہ کو درست مان بھی لیں ؛ تویہ واقعہ ان میں سے کسی ایک کی شان میں قدح کا موجب نہیں ہے ۔[ حضرت
Flag Counter