Maktaba Wahhabi

594 - 702
جَآئَ تْہُمُ الْبَیّٖنٰاتُ بَغْیًا بَیْنَہُمْ فَہَدَی اللّٰہُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لِمَا اخْتَلَفُوْا فِیْہِ مِنَ الْحَقِّ بِاِذْنِہِ وَ اللّٰہُ یَہْدِیْ مَنْ یَّشَآئُ اِلٰی صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ﴾ [البقرۃ۲۱۳] ’’در اصل لوگ ایک ہی گروہ تھے؛پس اللہ تعالیٰ نے نبیوں کو خوشخبریاں دینے اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ؛اور ان کے ساتھ سچی کتابیں نازل فرمائیں ، تاکہ لوگوں کے ہر اختلافی امر کا فیصلہ ہو جائے۔ صرف ان ہی لوگوں نے جو اسے دیئے گئے تھے، اپنے پاس دلائل آچکنے کے بعد آپس کے بغض و عناد کی وجہ سے اس میں اختلاف کیا؛اس لیے اللہ نے ایمان والوں کی اس اختلاف میں بھی حق کی طرف اپنی مشیت سے رہبری کی ؛اور اللہ تعالیٰ جس کو چاہے سیدھی راہ کی طرف رہبری کرتا ہے۔‘‘ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : حضرت آدم اور حضرت نوح رحمہم اللہ کے مابین ایک ہزار سال کی مدت ہے؛ یہ سارے لوگ اسلام پر تھے۔ اختلاف پھر اس کے بعد واقع ہوا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَ مَا کَانَ النَّاسُ اِلَّآ اُمَّۃً وَّاحِدَۃً فَاخْتَلَفُوْا﴾ [یونس ۱۹] ’’ اور وہ لوگ ایک ہی امت تھے پھر جدا جدا ہو گئے۔‘‘ اوراللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَ لَوْ شَآئَ رَبُّکَ لَجَعَلَ النَّاسَ اُمَّۃً وَّاحِدَۃً وَّ لَا یَزَالُوْنَ مُخْتَلِفِیْنَ o اِلَّا مَنْ رَّحِمَ رَبُّکَ وَ لِذٰلِکَ خَلَقَہُم﴾ [ھود۱۱۸۔۱۱۹] ’’اور اگر تیرا رب چاہتا تو سب لوگوں کو ایک رستہ پر ڈال دیتا اور ہمیشہ اختلاف میں رہیں گے ؛مگر جس پر تیرے رب نے رحم کیا اور اسی لیے انھیں پیدا کیا ہے ۔‘‘ اور فرشتوں نے کہا ؛جب اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿وَ اِذْ قَالَ رَبُّکَ لِلْمَلٰٓئِکَۃَ اِنِّیْ جَاعِلٌ فِی الْاَرْضِ خَلِیْفَۃً قَالُوْٓا اَتَجْعَلُ فِیْہَا مَنْ یُّفْسِدُ فِیْہَا وَ یَسْفِکُ الدِّمَآئَ وَنَحْنُ نُسَبِّحُ بِحَمْدِکَ وَ نُقَدِّسُ لَکَ ﴾ [البقرۃ ۳۰] ’’اور جب تیرے رب نے فرشتوں سے کہا میں زمین میں ایک نائب بنانے والا ہوں فرشتوں نے کہا کیا تو زمین میں ایسے شخص کو نائب بنانا چاہتا ہے جو فساد پھیلائے اور خون بہائے حالانکہ ہم تیری حمد کے ساتھ تسبیح بیان کرتے اور تیری پاکی بیان کرتے ہیں ۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے یہ خبر بھی دی ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام کے بیٹوں میں سے ایک نے اپنے دوسرے بھائی کو قتل کردیا تھا۔صحیح حدیث میں ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( لا تقتل نفس ظلما ِالا کان علی ابنِ آدم الأولِ کِفل مِن دمِہا، فإِنہ أول من سن
Flag Counter