Maktaba Wahhabi

524 - 702
کے لیے جہنم کا عذاب ہے اور ان کے لیے جلنے کا عذاب ہے ۔‘‘ حضرت حسن بصری رحمہ اللہ فرماتے ہیں : اس کرم گستری اور نوازش کو دیکھیں کہ اللہ تعالیٰ کے اولیاء اور دوستوں کو امتحان میں ڈالا اور انہیں آگ کا عذاب دیا۔ مگر پھر بھی اللہ تعالیٰ انہیں توبہ کی طرف دعوت دیتے ہیں ۔ توبہ ہر مؤمن انسان کے لیے عام ہے۔جیسا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿اِنَّا عَرَضْنَا الْاَمَانَۃَ عَلَی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ الْجِبَالِ فَاَبَیْنَ اَنْ یَّحْمِلْنَہَا وَ اَشْفَقْنَ مِنْہَا وَ حَمَلَہَا الْاِنْسَانُ اِنَّہٗ کَانَ ظَلُوْمًا جَہُوْلًاo لِّیُعَذِّبَ اللّٰہُ الْمُنٰفِقِیْنَ وَالْمُنٰفِقٰتِ وَالْمُشْرِکِیْنَ وَ الْمُشْرِکٰتِ وَ یَتُوْبَ اللّٰہُ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتِ وَ کَانَ اللّٰہُ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا﴾ [الأحزاب ۷۲۔۷۳] ’’ بے شک ہم نے امانت کو آسمانوں اور زمین اور پہاڑوں کے سامنے پیش کیا تو انھوں نے اسے اٹھانے سے انکار کر دیا اور اس سے ڈر گئے اور انسان نے اسے اٹھا لیا، بلاشبہ وہ ہمیشہ سے بہت ظالم، بہت جاہل ہے۔تاکہ اللہ منافق مردوں اور منافق عورتوں اور مشرک مردوں اور مشرک عورتوں کو عذاب دے اور (تاکہ) اللہ مومن مردوں اور مومن عورتوں کی توبہ قبول کرے اور اللہ ہمیشہ سے بے حد بخشنے والا، نہایت رحم والا ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب کریم میں انبیائے کرام علیہم السلام کی توبہ کے بارے میں خبر دی ہے۔ جیسا کہ حضرت آدم علیہ السلام کے بارے میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿فَتَلَقَّیٰٓ اٰدَمُ مِنْ رَّبِّہٖ کَلِمٰتٍ فَتَابَ عَلَیْہِ اِنَّہٗ ہُوَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ ﴾ [البقرۃ ۳۷] ’’ پھر آدم نے اپنے رب سے چند کلمات سیکھ لیے، تو اس نے اس کی توبہ قبول کر لی، یقیناً وہی ہے جو بہت توبہ قبول کرنے والا، نہایت رحم والا ہے۔‘‘ اور حضرت ابراہیم اور حضرت اسماعیل رحمہم اللہ کے بارے میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا اِنَّکَ اَنْتَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُo رَبَّنَا وَ اجْعَلْنَا مُسْلِمِیْنِ لَکَ وَ مِنْ ذُرِّیَّتِنَآ اُمَّۃً مُّسْلِمَۃً لَّکَ وَ اَرِنَا مَنَاسِکَنَا وَ تُبْ عَلَیْنَا اِنَّکَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ﴾ [البقرۃ ۱۲۷۔۱۲۸] ’’ اے ہمارے رب! ہم سے قبول فرما، بے شک تو ہی سب کچھ سننے والا، سب کچھ جاننے والا ہے۔اے ہمارے رب! اور ہمیں اپنے لیے فرماں بردار بنا اور ہماری اولاد میں سے بھی ایک امت اپنے لیے فرماں بردار بنا اور ہمیں ہمارے عبادت کے طریقے دکھا اور ہماری توبہ قبول فرما، بے شک تو ہی نہایت توبہ قبول کرنے والا، نہایت رحم والا ہے۔‘‘ اور حضرت موسی علیہ السلام کے بارے میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿اَنْتَ وَ لِیُّنَا فَاغْفِرْلَنَا وَ ارْحَمْنَا وَ اَنْتَ خَیْرُ الْغٰفِرِیْنَoوَ اکْتُبْ لَنَا فِیْ ھٰذِہِ الدُّنْیَا حَسَنَۃً
Flag Counter