Maktaba Wahhabi

481 - 702
آپ سے بہتر ہو۔ او رنہ ہی حضرت علی رضی اللہ عنہ کے بعد ان سے کوئی بہتر خلیفہ بن سکا۔اورنہ ہی اس کے بعد کے مسلمان بادشاہوں میں سے کوئی بھی حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ سے بڑھ کر اچھی سیرت و کردار کا مالک ایسا بادشاہ بناجس کی سیرت و کردار اور فضائل کا تذکرہ لوگوں کی زبانوں پر ہو۔ جب ان میں سے کسی ایک کے گناہ ہوسکتے ہیں ؛ توپھر دوسرے لوگوں کے گناہ ان سے کئی گنا بڑھ کر ہوسکتے ہیں ؛ اور نیکیوں میں ان سے کم ہوسکتے ہیں ۔ یہ ایسے امور ہیں جن کی معرفت حاصل کرنا ضروری ہے۔اس لیے کہ جاہل انسان کی مثال مکھی کی ہے جو کہ صحیح اور پاکیزہ چیزوں کوچھوڑ کر گند اور گندگی پر بیٹھتی ہے۔ عاقل انسان کی نشانی ہے کہ وہ تمام امور کو وزن کرکے پرکھتا ہے ۔ شیعہ لوگوں کا جاہل ترین طبقہ ہے۔اس لیے کہ یہ جن لوگوں کی مذمت کرتے ہوئے ان پر عیب لگاتے ہیں ان سے بڑھ کر عیب ان لوگوں میں موجود ہوتے ہیں جن لوگوں کی مدح سرائی کرتے ہیں ۔ اگر ان کو کسی میزان میں پرکھا جائے تو پتہ چلے گا کہ جن لوگوں کی یہ لوگ مذمت کرتے ہیں حقیقت میں وہ ان لوگوں سے زیادہ فضیلت کے حق دار ہوتے ہیں جن کی یہ تعریف کرتے ہیں ۔ شیعہ مصنف نے سالم مولیٰ ابی حذیفہ رضی اللہ عنہ کا جو ذکر کیا ہے۔ اس ضمن میں واضح ہو کہ صحابہ کے نزدیک احادیث نبویہ کے پیش نظر امامت و خلافت قریش کے قبیلہ میں محدود و محصور تھی۔ اسی دلیل سے سقیفہ بنی ساعدہ کے دن انھوں نے انصار کے خلاف حجت پیش کی تھی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ خلافت قریش میں ہی رہے گی جب تک لوگوں میں سے دو افراد بھی باقی رہیں گے۔‘‘ اور ایک روایت میں ہے : ’’ جب تک ان میں سے دو افراد بھی باقی رہیں گے۔‘‘[مسلم ۳؍۱۴۶۸؛ البخاری ۴؍۱۷۹] حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ لوگ خلافت کے معاملہ میں قریش کے تابع ہیں ۔ان کا مؤمن ان کے مؤمن کے تابع اور ان کا کافر ان کے کافر کے تابع ہے ۔‘‘ [مسلم ۳؍۱۴۵۱؛ البخاری ۴؍۱۷۸] حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہماسے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’ لوگ بھلائی اور برائی میں قریش کی پیروی کرنے والے ہیں ۔‘‘[صحیح مسلم:أیضاً؛214۔] صحیح بخاری میں حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ؛ آپ فرماتے ہیں : ’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے : ’’ خلافت قریش میں رہے گی جب تک وہ دین کو درست رکھیں گے جو شخص بھی ان سے دشمنی کرے گا اللہ تعالیٰ اس کو اوندھے منہ گرا دے گا۔‘‘ [صحیح بخاری::ح 727 ]
Flag Counter