Maktaba Wahhabi

402 - 702
لیے کہ عمر رضی اللہ عنہ شک میں مبتلا ہوئے تھے اور علی رضی اللہ عنہ نے پورے جزم و یقین کے ساتھ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف حکم صادر کیا تھا]] یہ دونوں فعل ایسی اجتہادی خطا سے تعلق رکھتے ہیں جواللہ کے ہاں قابل عفو و درگزر ہے۔ مسئلہ کی توضیح یہ ہے کہ ایک حاملہ عورت کے بارے میں جس کا خاوند فوت ہو چکا تھا حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فتویٰ دیا تھا کہ اس کی عدت اَبْعدالاجلَین ہے ۔ [1]حالانکہ اس ضمن میں صحیحین میں ثابت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا گیا کہ : ابو سنابل بن بعکک نے سبیعہ اسلمیہ کے بارے میں یہ فتوی دیا ہے ؛ توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ ابو سنابل نے جھوٹ بولا ۔ تم اب جس سے چاہو نکاح کرلو۔‘‘ سُبَیْعہ کی روایت بالکل صحیح ہے۔چ[2] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس فتوی کو رد کیا ہے۔ اس لیے کہ ابو سنابل اہل اجتہاد میں سے نہ تھا ‘ اور نہ ہی اس کے لیے یہ مناسب تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں کوئی فتوی دیتا۔ حضرت علی اور ابن عباس رضی اللہ عنہمانے اگرچہ اس کا فتوی دیا ہے۔مگر یہ آپ کا اجتہادی فیصلہ تھا۔یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد کا واقعہ ہے ۔اور یہ حدیث حضرت علی رضی اللہ عنہ اور ابن عباس رضی اللہ عنہما تک نہ پہنچ سکی تھی۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں اہل اجتہاد کے سارے اجتہادات کا معاملہ اسی طرح ہے۔جب وہ اجتہادکرکے کوئی فیصلہ کریں ‘ یافتوی دیں ‘ یا کسی چیز کا حکم دیں ؛ اور سنت نبویہ اس کے خلاف ہو؛ اور انہیں سنت کا علم نہ ہوسکا ہو تو وہ اپنے اجتہاد پر ثواب کے مستحق ہیں ۔ وہ حسب استطاعت اپنے اجتہاد میں اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اطاعت گزار ہیں ۔اور اس پر بھی ان کے لیے اجر ہے ۔ اور ان میں سے جنہوں نے اجتہاد کیا اور حق کو بھی پہنچ گئے تو ان کے لیے دوہرا اجر ہے ۔ لوگوں کا اس میں اختلاف ہے ۔کیایہ کہا جاسکتا ہے کہ ہر اجتہاد کرنے والا حق پر ہے ؟ یا ان میں سے حق کوکوئی ایک ہی پاسکتا ہے ؟اس میں فیصلہ کن بات یہ ہے کہ : اگر حق پانے سے مراد اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت ہے تو پھر ہر متقی اور خوف ِ الٰہی رکھنے والا مجتہد حق پانے والا ہے۔اس لیے کہ اللہ تعالیٰ کسی کو اس کی وسعت سے بڑھ کر مکلف نہیں ٹھہراتے ۔ اب یہ مجتہد اس معاملہ میں حق تک رسائی سے عاجز آگیا ہے ‘ لہٰذا اس سے امر ساقط ہے۔ اور اگر حق پانے والے سے مراد اس معاملہ میں اللہ تعالیٰ کے حکم اور اس کی مراد تک رسائی اور اس کی معرفت ہے ؛ تو پھر ان میں سے حق پانے والا کوئی ایک ہی ہو
Flag Counter