Maktaba Wahhabi

226 - 702
ان حضرات کا کہنا ہے کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿اِنَّمَا یَتَقَبَّلُ اللّٰہُ مِنَ الْمُتَّقِیْنَo﴾ (المائدۃ: ۲۷) ’’اس نے کہا بے شک اللہ متقی لوگوں ہی سے قبول کرتا ہے۔‘‘ کہ اس آیت میں متقی سے مراد وہ ہے جو اپنے اس عمل میں بھی ڈرتا رہتا ہو اور مراد گناہوں سے خالی ہونا نہیں ہے اور نہ صرف شرک سے خالی ہونا ہی مراد ہے۔ بلکہ مراد یہ ہے کہ جو اپنے عمل میں ڈرتا رہے، اس کا عمل مقبول ہوتا ہے۔ چاہے اس کے دوسرے گناہ بھی ہوں ۔ اس کی دلیل یہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ اَقِمِ الصَّلٰوۃَ طَرَفَیِ النَّہَارِ وَ زُلَفًا مِّنَ الَّیْلِ اِنَّ الْحَسَنٰتِ یُذْہِبْنَ السَّیِّاٰتِ﴾ (ہود: ۱۱۴) ’’اور دن کے دونوں کناروں میں نماز قائم کر اور رات کی کچھ گھڑیوں میں بھی، بے شک نیکیاں برائیوں کو لے جاتی ہیں ۔‘‘ گناہ گار سے اس کی نیکی قبول نہ کی جاتی ہوتی تو اس کی نیکی گناہ کو مٹاتی بھی نہ ہوتی۔ جبکہ کتاب اور سنت متواترہ میں یہ بات ثابت ہے کہ نیکیوں اور برائیوں کو باہم تولا جائے گا۔ پس اگر کبیرہ گناہ سرے سے نیکیوں کو مٹا ہی دیتے ہوتے تو نیکیاں ان کے ساتھ تلتی کیونکر؟ جبکہ صحیحین میں ثابت ہے کہ ’’ایک رنڈی نے ایک پیاسے کتے کو پانی پلایا تو رب تعالیٰ نے اسے بخش دیا۔‘‘[1] اور یہ اس کتے کو پانی پلانے کی نیکی کی بدولت تھا۔ ان حضرات کا یہ کہنا ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام کا دو میں سے ایک بیٹا مشرک نہ تھا لیکن عمدہ مال پیش کر کے اس نے رب تعالیٰ کے تقرب کا ارادہ نہ کیا تھا جیسا کہ ایک اثر میں وارد ہے، اس لیے رب تعالیٰ نے اس سے اس کی قربانی قبول نہ فرمائی۔ منافقوں کے حق میں رب تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿وَ مَامَنَعَہُمْ اَنْ تُقْبَلَ مِنْہُمْ نَفَقٰتُہُمْ اِلَّآ اَنَّہُمْ کَفَرُوْا بِاللّٰہِ وَ بِرَسُوْلِہٖ وَ لَا یَاْتُوْنَ الصَّلٰوۃَ اِلَّا وَ ہُمْ کُسَالٰی وَ لَا یُنْفِقُوْنَ اِلَّا وَ ہُمْ کٰرِہُوْنَo﴾ (التوبۃ: ۵۴) ’’اور انھیں کوئی چیز اس سے مانع نہیں ہوئی کہ ان کی خرچ کی ہوئی چیزیں قبول کی جائیں مگر یہ بات کہ بے شک انھوں نے اللہ کے ساتھ اور اس کے رسول کے ساتھ کفر کیا اور وہ نماز کو نہیں آتے مگر اس طرح کہ سست ہوتے ہیں اور خرچ نہیں کرتے مگر اس حال میں کہ نا خوش ہوتے ہیں ۔‘‘ رب تعالیٰ نے ان باتوں کو قبولِ نفقہ میں موانع قرار دیا ہے ناکہ مطلق ذنوب کو۔ اہل سنت و حدیث کا قول ہے: جس نے اس سے ایمان کی نفی کی ہے تو وہ بعض واجبات کے ترک کی بنا پر کی ہے اور
Flag Counter