Maktaba Wahhabi

220 - 702
الَّذِیْنَ اَشْرَکُوْٓا اَذًی کَثِیْرًا وَ اِنْ تَصْبِرُوْا وَ تَتَّقُوْا فَاِنَّ ذٰلِکَ مِنْ عَزْمِ الْاُمُوْرِo﴾ (آل عمران: ۱۸۶) ’’یقیناً تم اپنے مالوں اور اپنی جانوں میں ضرور آزمائے جاؤ گے اور یقیناً تم ان لوگوں سے جنھیں تم سے پہلے کتاب دی گئی اور ان لوگوں سے جنھوں نے شرک کیا، ضرور بہت سی ایذا سنو گے اور اگر تم صبر کرو اور متقی بنو تو بلاشبہ یہ ہمت کے کاموں سے ہے۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ثُمَّ جَعَلْنَاکَ عَلٰی شَرِیعَۃٍ مِّنَ الْاَمْرِ فَاتَّبِعْہَا وَلَا تَتَّبِعْ اَہْوَائَ الَّذِیْنَ لَا یَعْلَمُوْنَo اِِنَّہُمْ لَنْ یُّغْنُوْا عَنکَ مِنَ اللّٰہِ شَیْئًا وَّاِِنَّ الظٰلِمِیْنَ بَعْضُہُمْ اَوْلِیَآئُ بَعْضٍ وَّاللّٰہُ وَلِیُّ الْمُتَّقِیْنَo﴾ (الجاثیۃ: ۱۸۔۱۹) ’’پھر ہم نے تجھے (دین کے) معاملے میں ایک واضح راستے پر لگا دیا، سو اسی پر چل اور ان لوگوں کی خواہشات کے پیچھے نہ چل جو نہیں جانتے۔ بلاشبہ وہ اللہ کے مقابلے میں ہر گز تیرے کسی کام نہ آئیں گے اور یقیناً ظالم لوگ، ان کے بعض بعض کے دوست ہیں اور اللہ متقی لوگوں کا دوست ہے۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ وَ قُوْلُوْا قَوْلًا سَدِیْدًاo یُّصْلِحْ لَکُمْ اَعْمَالَکُمْ وَ یَغْفِرْلَکُمْ ذُنُوْبَکُمْ﴾ (الاحزاب: ۷۰۔۷۱) ’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو ! اللہ سے ڈرو اور بالکل سیدھی بات کہو۔ وہ تمھارے لیے تمھارے اعمال درست کر دے گا اور تمھارے لیے تمھارے گناہ بخش دے گا۔‘‘ کہ یہ لوگ ایمان لا چکے اور شرک سے بچ چکے تھے۔ لہٰذا انھیں دیا جانے والا بعد کا امر صرف شرک کا ترک کرنا نہ تھا۔ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ حَقَّ تُقٰتِہٖ﴾ (آل عمران: ۱۰۲) ’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو! اللہ سے ڈرو، جیسا اس سے ڈرنے کا حق ہے۔‘‘ کیا کوئی مسلمان اس بات کا قائل ہے کہ ایک ڈاکو اور مسافروں کی جان لینے والا بھی رب تعالیٰ سے اتنا ڈرتا ہے جتنا کہ اس سے ڈرنے کا حق ہے۔ کیونکہ وہ شرک کا مرتکب نہیں اور یہ بے حیائیوں کے مرتکب، شراب نوش اور ظالم لوگ بھی رب تعالیٰ سے اتنا ہی ڈرتے ہیں جتنا کہ اس سے ڈرنے کا حق ہے؟ حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ اور دوسرے اسلاف جیسے حسن، عکرمہ، قتادہ اور مقاتل وغیرہ کا قول ہے: ’’رب تعالیٰ سے ڈرنے کا حق یہ ہے کہ اس کی طاعت کی جائے اور نافرمانی نہ کی جائے اور اس کا شکر ادا کیا
Flag Counter