Maktaba Wahhabi

190 - 702
اِنْ کُنْتُمْ صٰدِقِیْنَo بَلٰی مَنْ اَسْلَمَ وَجْہَہٗ لِلّٰہِ وَ ہُوَ مُحْسِنٌ فَلَہٗٓ اَجْرُہٗ عِنْدَ رَبِّہٖ وَ لَا خَوْفٌ عَلَیْہِمْ وَ لَا ہُمْ یَحْزَنُوْنَo﴾ (البقرۃ: ۱۱۱۔۱۱۲) ’’اور انھوں نے کہا جنت میں ہر گز داخل نہیں ہوں گے مگر جو یہودی ہوں گے یا نصاریٰ۔ یہ ان کی آرزوئیں ہی ہیں ، کہہ دے لاؤ اپنی دلیل، اگر تم سچے ہو۔ کیوں نہیں ، جس نے اپنا چہرہ اللہ کے تابع کر دیا اور وہ نیکی کرنے والا ہو تو اس کے لیے اس کا اجر اس کے رب کے پاس ہے اور نہ ان پر کوئی خوف ہے اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَ مَنْ اَحْسَنُ دِیْنًا مِّمَّنْ اَسْلَمَ وَجْہَہٗ لِلّٰہِ وَ ہُوَ مُحْسِنٌ وَّاتَّبَعَ مِلَّۃَ اِبْرٰہِیْمَ حَنِیْفًا وَ اتَّخَذَ اللّٰہُ اِبْرٰہِیْمَ خَلِیْلًاo﴾ (النساء: ۱۲۵) ’’اور دین کے لحاظ سے اس سے بہتر کون ہے جس نے اپنا چہرہ اللہ کے لیے تابع کر دیا، جب کہ وہ نیکی کرنے والا ہو اور اس نے ابراہیم کی ملت کی پیروی کی، جو ایک (اللہ کی) طرف ہو جانے والا تھا اور اللہ نے ابراہیم کو خاص دوست بنا لیا۔‘‘ حضرات مفسرین اور ماہرین لغت نے اس آیت کا مطلب یہ بیان کیا ہے کہ جس نے بھی اپنے دین اور عمل کو خالص اللہ کے لیے کر لیا بلاشبہ وہ اپنے عمل میں ’’محسن‘‘ ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿فَقُلْ اَسْلَمْتُ وَجْہِیَ لِلّٰہِ﴾ (آل عمران: ۲۰) ’’تو کہہ دے میں نے اپنا چہرہ اللہ کے تابع کر دیا۔‘‘ فراء اَسْلَمْتُ وَجْہِیَ کا مطلب اَخْلَصْتُ عَمَلِیْ کے ساتھ بیان کرتا ہے (یعنی میں نے اپنا عمل خالص اللہ کے لیے کر لیا) اور زجاج اس کی تفسیر قَصَدْتُ بِعِبَادَتِیْ اِلَی اللّٰہِ کے لفظوں کے ساتھ بیان کرتا ہے یعنی ’’میں نے اپنی عبادت کے ذریعے اللہ کا قصد کیا۔‘‘ بلکہ اس کی تفسیر یہی ہے جیسا کہ ایک دوسرے مقام پر ان آیات کی یہی توجیہ بیان کی گئی ہے۔ یہی وہ معنی ہے جس کے گرد پورا قرآن گھومتا ہے کیونکہ پورے قرآن میں رب تعالیٰ نے اسی بات کا تو حکم فرمایا ہے کہ صرف اور صرف اسی کی عبادت کی جائے اور رب تعالیٰ کی عبادت اس کے مامور کو بجا لانے اور اس کے محظور کے ترک کا نام ہی تو ہے کہ پہلی شق یہ دین کا اخلاص ہے اور اللہ کے لیے عمل کرنا ہے اور دوسری شق یہ صفت احسان ہے اور یہی عمل صالح ہے۔ اسی لیے تو جنابِ عمر رضی اللہ عنہ یہ دعا مانگا کرتے تھے: ’’اے اللہ! میرے سارے کے سارے عمل کو صالح اور خالص اپنی رضا کے لیے بنا دے اور اس میں کسی کا کچھ بھی نہ رکھ۔‘‘
Flag Counter