Maktaba Wahhabi

159 - 702
پھر کیا جو کوئی بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کی طرح اپنی نماز مکمل نہ کرسکے تو اس کی نماز بالکل ہی نہیں ہوگی؟ اگریہ کہا جائے کہ: یہ ان لوگوں کے متعلق ہے جو نماز میں کوئی فرض یا دیگر اس طرح کی چیز چھوڑ دیں ؛ انہیں اعادہ نماز کا حکم دیا جائے گا۔جبکہ اگر ایمان کا کچھ حصہ چھوڑ دیا جائے تو اسے اس کے اعادہ کا حکم نہیں دیا جاتا۔ تو اس سے کہا جائے گا: یہاں پر مطلق اعاد ہ کا معاملہ نہیں ۔ بلکہ اسے ممکن چیز کا حکم دیا جائے گا۔ پس اگراعادہ ممکن ہو تو اس کا اعادہ کیا جائے گا۔اگر ایسا ممکن نہ ہو تو اسے اس کے علاوہ دیگرنیکیاں کرنے کا حکم دیا جائے گا۔ جیسے اگر کوئی انسان جمعہ کی نماز چھوڑ دے ؛ تواسے ظہر کی نماز پڑھنے کا کہا جائے گا۔ اگرچہ ظہر کی نماز جمعہ کے قائم مقام نہیں ہوسکتی۔ بلکہ ترک ِ جمعہ کی وجہ سے حاصل ہونے والا گناہ ظہر کی وجہ سے ختم ہوجائے گا۔ ایسے ہی جو کوئی حج کے واجبات میں کوئی واجب عمداً ترک کردے؛ تو جہاں تک ممکن ہو اسے وہ فعل اپنے وقت میں بجالانے کا حکم دیا جائے گا۔ اور اگر وقت ختم ہوجائے تو دمِ جبران سے اس کا ازالہ کیا جائے گا۔ لیکن اس سے وہ واجب چھوڑنے کا گناہ مطلق طور پر ساقط نہیں ہوگا۔ بلکہ اس سے بطور بدل کے یہی کچھ کرنا ممکن تھا۔ اس پر یہ بھی لازم ہوتا ہے کہ ایسی توبہ کرے جس سے واجب کے ترک کا گناہ دھل جائے۔ جیسے اگر کوئی حرام کام کرتا ہے؛ تو اس پر واجب ہوتاہے کہ ایسی توبہ کرے جس سے اس کے گناہ دھل جائیں ۔اس کا طریقہ یہ بھی ہے کہ اتنی نیکیاں کرے جو اس کے گناہوں کو دھو ڈالیں ۔ ایسے ہی جو کوئی ایسا واجب ترک کردے جس کااستدراک ممکن نہ ہو۔ اگر ممکن ہو تو پھر اس پر بذات خود وہ فعل بجالانا واجب ہو جاتاہے۔ ٭ ایسے ہی ہم کہتے ہیں :جو کوئی ایمان کے بعض واجبات ترک کردے؛بلکہ ہر وہ مامور جسے ترک کردیا؛ تویقیناً اس نے ایمان کاایک جزء ترک کردیا۔ تو حسب امکان اس کااستدراک کرے۔ اور اگر اس کا وقت ختم ہوجائے تو توبہ کرکے دوسری نیکیاں کرے۔ پس اسی وجہ سے علماء کرام کا اتفاق ہے کہ اس کے لیے خاص اور مشترک وقت میں نماز کا اعادہ ممکن ہے۔ جیسے کوئی انسان نماز عصر کا وقت داخل ہونے کے بعد ظہر کی نماز پڑھے۔ اورعصر کی نماز کو آسمان پر زردی پھیلنے تک مؤخر کردے۔ پس اس انسان کی نماز تو صحیح ہو جائے گی؛ مگر اس پر تاخیر کا گناہ ہوگا۔ اس کا شمار ان مذموم لوگوں میں ہوگا جن کے متعلق اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿فَوَیْلٌ لِّلْمُصَلِّینَo الَّذِیْنَ ہُمْ عَنْ صَلاَتِہِمْ سَاہُوْنَ﴾[الماعون ۴۔۵] ’’پس ان نمازیوں کے لیے بڑی ہلاکت ہے ۔وہ جو اپنی نما زسے غافل ہیں ۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ کا فرمان گرامی ہے: ﴿فَخَلَفَ مِنْ بَعْدِہِمْ خَلْفٌ اَضَاعُوا الصَّلوٰۃَ وَ اتَّبَعُوا الشَّہَوٰتِ﴾ [مریم ۵۹] ’’پھر ان کے بعد ایسے نالائق جانشین ان کی جگہ آئے جنھوں نے نماز کو ضائع کر دیا اور خواہشات کے پیچھے لگ گئے۔‘‘
Flag Counter