Maktaba Wahhabi

364 - 370
((مَنْ یُحَرِّمُ الرِّفْقَ یُحَرِّمُ الْخَیْرَ کُلَّہٗ))[1] ’’جو نرمی سے محروم ہو جاتا ہے وہ ہر قسم کی بھلائی سے محروم ہو جاتا ہے۔‘‘ حلم کے اسباب جو ضبط نفس میں معاون ہیں : ۱۔ جاہلوں پر رحم کرنا اور یہ وہ نیکی ہے جس سے دل نرم ہوتا ہے۔ ۲۔ کشادگیٔ قلب اور حسن اعتماد کی وجہ سے انتقام لینے کی قدرت حاصل ہوتی ہے۔ ۳۔ ذاتی شرافت اور بلند ہمتی کی وجہ سے گالی گلوچ سے اپنا پہلو بچا کر رکھتا۔ ۴۔ بدسلوکی کرنے والے کی توہین نہ کرنا۔ چاہے وہ تکبر کی وجہ سے ہو یا خود پسندی کی وجہ سے ہو۔ ۵۔ اپنی ذاتی شرافت اور خاندانی نجابت کو پیش نظر رکھتے ہو کمینہ صفت انسان ویسا ہی جواب دینے سے جھجکنا۔ ۶۔ گالی گلوچ پر شرافت اور وقار کو ترجیح دینا۔ ۷۔ پختہ عزم کے سبب بدزبانی اور گالی گلوچ سے رک جانا۔ ۸۔ پختہ عزم کے ساتھ کم ہمتی اور بزدلی کی وجہ سے سزا کے خوف سے جواب نہ دینا۔ ۹۔ لینے والے ہاتھ سے رعایت برتنا اور مکمل محرومی سے بچانا۔ یہ صفت ایفاء اور حسن عہد کا نتیجہ ہے۔ ۱۰۔ مدمقابل کے مکر و تدبیر سے بچنا اور اس سے بچاؤ کے لیے با تدبیر ہونا پڑتا ہے۔[2] غصہ پرسکون بنانے کے لیے نبوی نسخے: [3] ۱۔ شیطان مردود کے شر سے پناہ مانگنا: سیدنا سلیمان بن صرد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ
Flag Counter