Maktaba Wahhabi

337 - 370
’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو! صبر کرو اور مقابلے میں جمے رہو اور مورچوں میں ڈٹے رہو اور اللہ سے ڈرو، تاکہ تم کامیاب ہو جاؤ ۔‘‘ صبر کے مقامات: انسان زندگی میں صبر کے بے شمار مقامات آتے ہیں جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں : ۱۔ مصائب و صدمات کے مواقع پر اپنے نفس پر قابو رکھنا: بے شک اسلام نے اپنے پیروکاروں کو مصائب کے نزول اور شدائد کے وقت صبر کرنے کا درس دیا ہے۔ نیز انہیں اللہ تعالیٰ کے قضا و قدر کے مطابق فیصلوں پر ایمان لانے کی ترغیب دلائی ہے اور اللہ تعالیٰ کی قضا و قدر کے فیصلوں کو کوئی روک نہیں سکتا۔ نیز اللہ تعالیٰ صبر کرنے والوں کے ساتھ اجر عظیم اور ثواب جلیل کا وعدہ کیا گیا ہے، جب وہ خلوص دل کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی رضا کے حصول کے لیے اور اس کی اطاعت کرتے ہوئے صدمہ و مصیبت کی ابتدا میں اپنے نفس پر قابو پا لیں اور صبر کر لیں ۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ وَ لَنَبْلُوَنَّکُمْ بِشَیْئٍ مِّنَ الْخَوْفِ َوالْجُوْعِ وَنَقْصٍ مِّنَ الْاَمْوَالِ وَ الْاَنْفُسِ وَ الثَّمَرٰتِ وَ بَشِّرِ الصّٰبِرِیْنَo الَّذِیْنَ اِذَآ اَصَابَتْہُمْ مُّصِیْبَۃٌ قَالُوْ ٓا اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّآ اِلَیْہِ رٰجِعُوْنَo اُولٰٓئِکَ عَلَیْہِمْ صَلَوٰتٌ مِّنْ رَّبِّہِمْ وَ رَحْمَۃٌ وَ اُولٰٓئِکَ ہُمُ الْمُہْتَدُوْنَo﴾ (البقرۃ: ۱۵۵- ۱۵۷) ’’اور یقینا ہم تمھیں خوف اور بھوک اور مالوں اور جانوں اور پھلوں کی کمی میں سے کسی نہ کسی چیز کے ساتھ ضرور آزمائیں گے اور صبر کرنے والوں کو خوشخبری دے دے۔ وہ لوگ کہ جب انھیں کوئی مصیبت پہنچتی ہے توکہتے ہیں بے شک ہم اللہ کے لیے ہیں اور بے شک ہم اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں ۔ یہ لوگ ہیں جن پر ان کے رب کی طرف سے کئی مہربانیاں اور بڑی رحمت ہے اور یہی لوگ ہدایت پانے والے ہیں ۔ ‘‘ ان آیات میں اسلام نے مسلمانوں کو مصائب و شدائد کے وقت یہ کہنے کی نصیحت کی
Flag Counter