پانچویں فصل:
اسلامی عبادات اور اخلاق میں ان کی تاثیر
بے شک اسلامی عبادات انسانی زندگی کے تمام افعال و حرکات کو منظم کرتی ہیں ۔ چاہے وہ جسمانی، مالی یا نفسیاتی افعال ہوں اور تمام عبادات عالی شان معانی و مفاہیم پر مشتمل ہیں ۔ جو فطرت انسانی کے عین مطابق ہیں اور ایک مسلمان کی روز مرہ کی زندگی کو نماز اور اس کی غذائی زندگی کو روزہ اور اس کی اقتصادی زندگی کو زکوٰۃ کے ذریعے منظم کرتی ہے جو اسلامی ملت کی کفالت کا باعث ہے۔ اسی طرح ایک بڑے اسلامی معاشرے کی وحدت کے اظہار کے لیے اور ان کے باہمی انواع و اقسام کے اقتصادی، اجتماعی، روحانی اور ثقافتی روابط کو مضبوط کرنے کے لیے حج جیسی عبادت ان پر فرض ہے لیکن ان عبادات میں جو راز پوشیدہ ہے وہ یہ ہے کہ وہ سب ایک ہی معنی میں مربوط ہیں اور وہ وہی معنی ہے جس نے مختلف النسل اور رنگ کے انسانوں کو ایک لڑی میں پرو دیا ہے۔ وہی معنی ہے جس نے مسلمانوں کے دلوں میں الفت ڈال دی ہے۔ چاہے وہ رنگ و نسل اور علاقوں اور خواہشات کے اعتبار سے کتنے ہی مختلف کیوں نہ ہوں اور وہ معنی ایک اللہ کی عبودیت ہے اور دنیوی و اخروی اوامر و نواہی میں اللہ وحدہ کی تعلیمات پر عمل کرنا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
﴿ وَ اَلَّفَ بَیْنَ قُلُوْبِہِمْ لَوْ اَنْفَقْتَ مَا فِی الْاَرْضِ جَمِیْعًا مَّآ اَلَّفْتَ بَیْنَ قُلُوْبِہِمْ وَ لٰکِنَّ اللّٰہَ اَلَّفَ بَیْنَہُمْ﴾ (الانفال: ۶۳)
’’اور ان کے دلوں کے درمیان الفت ڈال دی، اگر تو زمین میں جو کچھ ہے سب خرچ کر دیتا ان کے دلوں کے درمیان الفت نہ ڈالتا اور لیکن اللہ نے ان کے درمیان الفت ڈال دی۔‘‘
اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتا ہے:
|