Maktaba Wahhabi

308 - 370
د: دوسروں کے مال و متاع کی طرف نہ دیکھنا: ایک مسلم کی پاک دامنی کی یہ بھی علامت ہے کہ وہ اپنے علاوہ دوسروں کے مال و متاع کی طرف للچائی ہوئی نظروں سے نہیں دیکھتا اور ان کے آمدن و اخراجات کی سن گن نہیں لیتا۔ اسی صفت کے متعلق اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو فرمایا: ﴿ وَ لَا تَمُدَّنَّ عَیْنَیْکَ اِلٰی مَا مَتَّعْنَابِہٖٓ اَزْوَاجًا مِّنْہُمْ زَہْرَۃَ الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا لِنَفْتِنَہُمْ فِیْہِ وَ رِزْقُ رَبِّکَ خَیْرٌ وَّ اَبْقٰی﴾ (طٰہٰ: ۱۳۱) ’’اور اپنی آنکھیں ان چیزوں کی طرف ہرگز نہ اٹھا جو ہم نے ان کے مختلف قسم کے لوگوں کو دنیا کی زندگی کی زینت کے طور پر برتنے کے لیے دی ہیں ، تاکہ ہم انھیں اس میں آزمائیں اور تیرے رب کا دیا ہوا سب سے اچھا اور سب سے زیادہ باقی رہنے والا ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے اپنے فرمان وَ لَا تَمُدَّنَّ عَیْنَیْکَ میں عدم سوال کا حکم دیا ہے اور مانگنے کے اسباب اختیار کرنے سے روکا ہے۔[1] علامہ ابن قیم رحمہ اللہ نے حصول عفت کے دس اسباب لکھے ہیں : ۱۔ اللہ تعالیٰ کا خوف ۲۔ آخرت میں نیک بدلہ اور خوبصورت عورتوں کے حصول میں کامیابی ۳۔ دوسروں کو عار دلانے سے ڈرنا ۴۔ حیا و شرم ۵۔ محبوب پاک دامنی اور ترک سوال ۶۔ حسن سیرت و حسن تذکرہ ۷۔ لوگوں کے ہاں رعب و وجاہت اور مروت قائم رہنا۔ ۸۔ شرافت نفس اور علو ہمت
Flag Counter