مکارم اخلاق کی نشوونما کے لیے متعدد اسالیب ہیں جن میں چند اہم یہاں درج کیے جاتے ہیں :
(۱)… قرآنی و نبوی اسلوب مکالمہ
(۲)… قرآنی و نبوی قصص و الاسلوب تربوی
(۳)… قدوہ حسنہ کے ذریعے اسلوب تربوی
(۴)… عملی اور مشقی اسلوب تربوی
(۵)… صحبت صلحا کے ذریعے اسلوب تربوی
(۶)…وعظ و نصیحت کے ساتھ اسلوب تربوی
(۷)… ترغیب و ترہیب والا اسلوب تربوی
(۱)… قرآنی و نبوی اسلوب مکالمہ:
دوران تعلیم دونوں اطراف (استاد اور طالب علم) یا متعدد اطراف (استاد اور طلاب) کے درمیان سوال و جواب کی صورت میں مکالمہ ہوتا ہے۔ جو کسی ایک یا متعدد موضوعات کے متعلق ہوتے ہیں اور مقصد اور ہدف ایک ہوتا ہے۔ وہ مقرر موضوع کے اردگرد مناقشہ و بحث جاری رکھتے ہیں اور کبھی تو ایک متفقہ نتیجے پر پہنچ جاتے ہیں اورکبھی ایک طرف والا دوسری طرف والوں کو مطمئن نہیں کر سکتا۔ لیکن سننے والے کے لیے عبرت کے متعدد دروس ہوتے ہیں اور ہر شریک مکالمہ کے دل پر خاص اثر ہوتا ہے۔ سننے والے یا پڑھنے والے کے دل پر مکالمے کا گہرا اثر پڑتا ہے۔ جو شوق اور لگن کے ساتھ مکالمے کو سنتا ہے۔
قرآن کریم میں بکثرت موضوعات پر متعدد اسالیت کے ذریعے مکالمات وارد ہوئے ہیں بعض اوقات استفہامی اسلوب استعمال ہوتا ہے۔ مثلاً شروع جملے میں ادوات استفہام آتی ہیں نیز مختلف سوالیہ ادوات استعمال ہوتی ہیں جیسے:
’’یَسْاَلُوْنَکَ‘‘ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھتے ہیں ۔
’’سَلْ‘‘ تو پوچھ۔
|