Maktaba Wahhabi

189 - 370
اخلاقی کیفیات پر اچھی چھاپ ہو یا بری چھاپ ہو حسن ہو یا قبیح ہو وراثتی صفات کا بھرپور اثر ہوتا ہے۔ آباء کی صفات کا ابناء کی صفات پر اثر انداز ہونے کی بہترین دلیل قرآن کریم کی آیات ہیں کہ جب کفار کو ایمان و ہدایت کی طرف بلایا جاتا تو وہ کہتے کہ ہم اپنے آباء کے دین پر جئیں اور مریں گے اور وہ ہدایت کی دعوت کو قبول نہ کرتے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿ وَ اِذَا قِیْلَ لَہُمُ اتَّبِعُوْا مَآاَنْزَلَ اللَّہُ قَالُوْا بَلْ نَتَّبِعُ مَآ اَلْفَیْنَا عَلَیْہِ اٰبَآئَ نَا اَوَلَوْ کَانَ اٰبَآؤُہُمْ لَا یَعْقِلُوْنَ شَیْئًا وَّ لَا یَہْتَدُوْنَ﴾ (البقرۃ: ۱۷۰) ’’اور جب ان سے کہا جاتا ہے اس کی پیروی کرو جو اللہ نے نازل کیا ہے تو کہتے ہیں بلکہ ہم تو اس کی پیروی کریں گے جس پر ہم نے اپنے باپ دادا کو پایا ہے، کیا اگرچہ ان کے باپ دادا نہ کچھ سمجھتے ہوں اور نہ ہدایت پاتے ہوں ۔‘‘ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ وَ اِذَا قِیْلَ لَہُمُ اتَّبِعُوْا مَآ اَنْزَلَ اللّٰہُ قَالُوْا بَلْ نَتَّبِعُ مَا وَجَدْنَا عَلَیْہِ اٰبَآئَ نَا﴾ (لقمن: ۲۱) ’’اورجب ان سے کہا جاتا ہے کہ اس کی پیروی کرو جو اللہ نے نازل کیا ہے تو کہتے ہیں بلکہ ہم اس کی پیروی کریں گے جس پر ہم نے اپنے باپ دادا کو پایا۔‘‘ اخلاق کی نشوونما میں معاون اسالیب کی وضاحت ہر عقل مند کے لیے ممکن ہے کہ وہ قرآن کریم اور سنت نبویہ کی تعلیمات سے استفادہ کرے جو نہایت پرتاثیر، بلیغ اور دلوں اور ہمتوں کو پروان چڑھانے میں بے مثال ہیں ۔ حتیٰ کہ ہزاروں اہل ایمان سے صرف درجن بھر مومنوں کو اللہ تعالیٰ نے انسانی دلوں کو نورِ ہدایت کے لیے کھولنے کی توفیق دی اور انہوں نے اسلامی خلافت کے پھریرے چہار دانگِ عالم لہرائے اور اللہ تعالیٰ نے انہیں زمین میں تمکن عطا فرمایا۔ جو زمان و مکان کے لحاظ سے نہایت وسیع تھا۔ جب تک ایسا ہی تمکن فی الارض دوسری امتوں کو حاصل نہ ہو گیا۔
Flag Counter