Maktaba Wahhabi

332 - 370
﴿ الَّذِیْنَ یُوْفُوْنَ بِعَہْدِ اللّٰہِ وَ لَا یَنْقُضُوْنَ الْمِیْثَاقَo﴾ (الرعد: ۲۰) ’’جو اللہ کا عہد پورا کرتے ہیں اور پختہ عہد کو نہیں توڑتے۔‘‘ اللہ تعالیٰ خسارہ پانے والوں کی صفات کا یوں تذکرہ فرماتے ہیں : ﴿ وَ الَّذِیْنَ یَنْقُضُوْنَ عَہْدَ اللّٰہِ مِنْ بَعْدِ مِیْثَاقِہٖ وَ یَقْطَعُوْنَ مَآ اَمَرَ اللّٰہُ بِہٖٓ اَنْ یُّوْصَلَ وَ یُفْسِدُوْنَ فِی الْاَرْضِ اُولٰٓئِکَ لَہُمُ اللَّعْنَۃُ وَ لَہُمْ سُوْٓئُالدَّارِo﴾ (الرعد: ۲۵) ’’اور وہ لوگ جو اللہ کے عہد کو اسے پختہ کرنے کے بعد توڑ دیتے ہیں اور اس چیز کو کاٹ دیتے ہیں جس کے متعلق اللہ نے حکم دیا ہے کہ اسے ملایا جائے اور زمین میں فساد کرتے ہیں ، یہی لوگ ہیں جن کے لیے لعنت ہے اور انھی کے لیے اس گھر کی خرابی ہے۔‘‘ جن لوگوں نے اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کا معاہدہ کیا پھر انہوں نے اپنے وعدہ کو توڑ ڈالا ان کا تذکرہ کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ وَ مِنْہُمْ مَّنْ عٰہَدَ اللّٰہَ لَئِنْ اٰتٰنَا مِنْ فَضْلِہٖ لَنَصَّدَّقَنَّ وَ لَنَکُوْنَنَّ مِنَ الصّٰلِحِیْنَo فَلَمَّآ اٰتٰہُمْ مِّنْ فَضْلِہٖ بَخِلُوْا بِہٖ وَ تَوَلَّوْا وَّ ہُمْ مُّعْرِضُوْنَo﴾ (التوبۃ: ۷۵-۷۶) ’’اور ان میں سے بعض وہ ہیں جنھوں نے اللہ سے عہد کیا کہ یقینا اگر اس نے ہمیں اپنے فضل سے کچھ عطا فرمایا تو ہم ضرور ہی صدقہ کریں گے اور ضرور ہی نیک لوگوں سے ہو جائیں گے۔ پھر جب اس نے انھیں اپنے فضل میں سے کچھ عطا فرمایا تو انھوں نے اس میں بخل کیا اور منہ موڑ گئے، اس حال میں کہ وہ بے رخی کرنے والے تھے۔‘‘ مسلمانوں کے ہاں ایفائے عہد کی مثالیں : ۱… سیدنا حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے اپنے ایک ساتھی کے
Flag Counter