Maktaba Wahhabi

252 - 370
عِنْدَہٗ حُسْنُ الثَّوَابِo﴾ (آل عمران: ۱۹۳-۱۹۵) ’’اے ہمارے رب! بے شک ہم نے ایک آواز دینے والے کو سنا، جو ایمان کے لیے آواز دے رہا تھا کہ اپنے رب پر ایمان لے آؤ تو ہم ایمان لے آئے، اے ہمارے رب! پس ہمیں ہمارے گناہ بخش دے اور ہم سے ہماری برائیاں دور کر دے اور ہمیں نیکوں کے ساتھ فوت کر۔ اے ہمارے رب! اور ہمیں عطا فرما جس کا وعدہ تو نے ہم سے اپنے رسولوں کی زبانی کیا ہے اور ہمیں قیامت کے دن رسوا نہ کر، بے شک تو وعدے کی خلاف ورزی نہیں کرتا۔ تو ان کے رب نے ان کی دعا قبول کر لی کہ بے شک میں تم میں سے کسی عمل کرنے والے کا عمل ضائع نہیں کروں گا، مرد ہو یا عورت، تمھارا بعض بعض سے ہے۔ تو وہ لوگ جنھوں نے ہجرت کی اور اپنے گھروں سے نکالے گئے اور انھیں میرے راستے میں ایذا دی گئی اور وہ لڑے اور قتل کیے گئے، یقینا میں ان سے ان کی برائیاں ضرور دور کروں گا اور ہر صورت انھیں ایسے باغوں میں داخل کروں گا جن کے نیچے سے نہریں بہتی ہیں ، اللہ کے ہاں سے بدلے کے لیے اور اللہ ہی ہے جس کے پاس اچھا بدلہ ہے۔ ‘‘ اللہ تعالیٰ اور اس کے شدید عذاب سے ترہیب و تخویف کے ذریعے: [1] جو چیز بداخلاقی کی سزا اور خلق حسن کی رغبت و ثواب کے لیے ممد و معاون ثابت ہو سکتی ہے وہ رذائل و منکرات کے ارتکاب کے بعد اللہ تعالیٰ کے عذاب سے ترہیب ہے اور جس سے انفرادی کردار میں خصوصی تغیر آتا ہے اور انسان منکرات و فواحش سے اپنا دامن بچاتا ہے اور اخلاق اسلامی کے زیور سے اپنے آپ کو آراستہ کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿ قُلْ اِنِّیْٓ اَخَافُ اِنْ عَصَیْتُ رَبِّیْ عَذَابَ یَوْمٍ عَظِیْمٍo﴾ (الانعام: ۱۵)
Flag Counter