Maktaba Wahhabi

302 - 370
ایمان کو معاصی و محارم سے روکتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اصحاب سے فرمایا: ((اِسْتَحْیُوْا مِنَ اللّٰہَ حَقَّ الْحَیَائِ، قَالُوْا: اِنَّا نَسْتَحْیِیْ وَ الْحَمْدُ لِلّٰہِ قَالَ لَیْسَ ہٰذَا، وَ اِنَّمَا الْحَیَائُ: اَنْ تَحْفَظَ الرَّاْسَ وَ مَا وَعٰی، وَ الْبَطْنَ وَ مَا حَوٰی، وَ اَنْ تَذْکُرَ الْمَوْتَ وَ الْبَلٰی)) [1] ’’تم اللہ تعالیٰ کا کماحقہٗ حیاء کرو۔ صحابہ نے عرض کی: بے شک ہم حیا کرتے ہیں اور تمام تعریفات اللہ تعالیٰ کے لیے ہیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: صرف یہی مطلوب نہیں حیا تو یہ ہے کہ تم اپنے دماغ اور اس میں محفوظات کی حفاظت کرو اور اپنے پیٹ اور اس کی محتویات کی حفاظت کرو اور یہ کہ تم موت اور بوسیدگی کو یاد رکھو۔‘‘ ب: لوگوں سے حیا کرنا: لوگوں کو اذیت نہ دینا اور علانیہ فعل قبیح کا ارتکاب نہ کرنا اور یہ وصف کمال مروت اور مدح و ثنا کی محبت کی وجہ سے ہوتا ہے۔ ۱۔ سیدنا ابوبرزہ اسلمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: ((قُلْتُ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! دُلَّنِیْ عَلٰی عَمَلٍ اَنْتَفِعُ بِہٖ، قَالَ اَعْزِلِ الْاَذٰی عَنْ طَرِیْقِ الْمُسْلِمِیْنَ)) [2] ’’میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ مجھے ایسا عمل بتائیں جس کے ذریعے مجھے فائدہ حاصل ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم مسلمانوں کے راستے سے رکاوٹیں دور کرو۔‘‘ ۲۔ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: ((اَلْمُسْلِمُ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُوْنَ مِنْ لِسَانِہٖ وَ یَدِہٖ))[3]
Flag Counter