Maktaba Wahhabi

306 - 370
جائے اور اس کی اطاعت کے لزوم اور اس کی معصیت سے تحذیر و تنبیہ کر کے اور اسے یہ سمجھا کر کہ اس عمل کی اللہ تعالیٰ کے ہاں جزا عظیم ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ وَلْیَسْتَعْفِفْ الَّذِیْنَ لَا یَجِدُوْنَ نِکَاحًا حَتّٰی یُغْنِیَہُمْ اللّٰہُ مِنْ فَضْلِہٖ﴾ (النور: ۳۳) ’’اور لازم ہے کہ حرام سے بہت بچیں وہ لوگ جو کوئی نکاح نہیں پاتے، یہاں تک کہ اللہ انھیں اپنے فضل سے غنی کر دے۔‘‘ پاک دامن عورتوں پر تہمت لگانے سے باز رہنے کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِجْتَنِبُوا السَّبْعَ الْمُوْبِقَاتِ وَ قَذْفَ الْمَحْصَنَاتِ الْغَافِلَاتِ الْمُوْمِنَاتِ)) [1] ’’تم سات ہلاکت خیزیوں سے اجتناب کرو … اور پاک دامن، بے خبر مومن عورتوں پر تہمت لگانے سے۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ کَانَ یُوْمِنُ بِاللّٰہِ وَ الْیَوْمِ الْآخِرِ فَاِذَا شَہِدَ اَمْرًا فَلْیَتَکَلَّمْ بِخَیْرٍ اَوْ لِیَسْکُتْ وَ اسْتَوْصُوْا بِالنِّسَائِ خَیْرًا)) [2] ’’جو اللہ اور آخرت پر ایمان رکھتا ہو جب وہ کسی معاملے کا شاہد ہو تو اسے اچھی بات کہنی چاہیے یا خاموش رہنا چاہیے اور تم عورتوں کے ساتھ بھلائی کا حکم کرو۔‘‘ ب: گناہوں سے عفت: کھلم کھلا ظلم کرنے سے رک جانا اور خفیہ طور پر خیانت کرنے سے نفس کو ملامت کرتے رہنا۔ چونکہ کھل کھلا ظلم سراسر بغاوت اور سرکشی ہے اور اگر اسے جاری رکھا جائے تو یہ مہلک فتنہ و فساد کو جنم دیتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
Flag Counter