Maktaba Wahhabi

253 - 370
’’کہہ دے اگر میں اپنے رب کی نا فرمانی کروں تو بے شک میں ایک بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں ۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ یَخَافُوْنَ رَبَّہُمْ مِّنْ فَوْقِہِمْ وَ یَفْعَلُوْنَ مَا یُؤْمَرُوْنَo﴾ (الانعام: ۵۰) ’’وہ اپنے رب سے، جو ان کے اوپر ہے، ڈرتے ہیں اور وہ کرتے ہیں جو انھیں حکم دیا جاتا ہے۔‘‘ اہل ایمان کی اچھی جزا کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ الَّذِیْنَ اِذَا ذُکِرَ اللّٰہُ وَجِلَتْ قُلُوْبُہُمْ وَ اِذَا تُلِیَتْ عَلَیْہِمْ اٰیٰتُہٗ زَادَتْہُمْ اِیْمَانًا وَّ عَلٰی رَبِّہِمْ یَتَوَکَّلُوْنَo الَّذِیْنَ یُقِیْمُوْنَ الصَّلٰوۃَ وَ مِمَّا رَزَقْنٰہُمْ یُنْفِقُوْنَo اُولٰٓئِکَ ہُمُ الْمُؤْمِنُوْنَ حَقًّا لَہُمْ دَرَجٰتٌ عِنْدَ رَبِّہِمْ وَ مَغْفِرَۃٌ وَّ رِزْقٌ کَرِیْمٌo﴾ (الانفال: ۲-۴) ’’(اصل) مومن تو وہی ہیں کہ جب اللہ کا ذکر کیا جائے تو ان کے دل ڈر جاتے ہیں اور جب ان پر اس کی آیات پڑھی جائیں تو انھیں ایمان میں بڑھا دیتی ہیں اور وہ اپنے رب ہی پر بھروسا رکھتے ہیں ۔ وہ لوگ جو نماز قائم کرتے ہیں اور اس میں سے جو ہم نے انھیں دیا، خرچ کرتے ہیں ۔ یہی لوگ سچے مومن ہیں ، انھی کے لیے ان کے رب کے پاس بہت سے درجے اور بڑی بخشش اور با عزت رزق ہے۔‘‘ ۳۔ اسلامی اخلاق کی تربیت میں سزا کے مبادی و اصول: اگرچہ یہ مشروع ہے لیکن ان میں تدرج و تمہل کا اصول اساسی ہے۔ ان سزاؤ ں کا ہدف و مقصد رضائے الٰہی کا حصول ہے اور بدی سزا تدریج کے آخر میں ہوتی ہے۔ خاوند اور بیوی کے بارے میں سزا کا ذکر اللہ تعالیٰ یوں فرماتا ہے: ﴿ وَ الّٰتِیْ تَخَافُوْنَ نُشُوْزَہُنَّ فَعِظُوْہُنَّ وَ اہْجُرُوْہُنَّ فِی الْمَضَاجِعِ وَ
Flag Counter