Maktaba Wahhabi

137 - 370
﴿ قُلْ اِنَّ صَلَاتِیْ وَنُسُکِیْ وَمَحْیَایَ وَمَمَاتِیْ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَo لَا شَرِیْکَ لَہٗ وَ بِذٰلِکَ اُمِرْتُ وَ اَنَا اَوَّلُ الْمُسْلِمِیْنَo﴾ (الانعام: ۱۶۲-۱۶۳) ’’کہہ دے بے شک میری نماز اور میری قربانی اور میری زندگی اور میری موت اللہ کے لیے ہے، جو جہانوں کا رب ہے۔ اس کا کوئی شریک نہیں اور مجھے اسی کا حکم دیا گیا ہے اور میں حکم ماننے والوں میں سب سے پہلا ہوں ۔‘‘ ایک مسلمان جو لمحات و لحظات عبادات میں گزارتا ہے وہ کتنے طویل ہوتے ہیں وہ تو صرف اسے یہ یاد دہانی کرانے کے لیے ہوتے ہیں کہ وہ دائماً اللہ تعالیٰ کے ساتھ رابطے میں ہے اور اس کے نفس کو دائمی طور پر اللہ تعالیٰ کے احکام کے سامنے جھکنے کی تربیت کے لیے ہوتے ہیں ۔ چونکہ ہر مسلمان نماز فجر کے وقت اللہ تعالیٰ کی یاد کے لیے بیدار ہوتا ہے اور اللہ کے حکم سے عشاء کے بعد سو جاتا ہے اور اللہ تعالیٰ کی اس کے لیے مباح کردہ اشیاء کھاتا ہے اور وہ اس وقت کھانے سے رک جاتا ہے جب اللہ تعالیٰ اسے کھانے سے منع کرتا ہے اور وہ اس وقت اپنا مال اللہ کی راہ میں خرچ کرتا ہے جب شریعت الٰہی اس پر مال خرچ کرنا واجب و مستحب کرتی ہے اور وہ اللہ کی رضا کے مطابق اپنے مال سے فائدہ حاصل کرتا ہے اور جس طرح اللہ تعالیٰ نے اسے حکم دیا ہے وہ اپنی شہوت پوری کرتا ہے اور وہ اس وقت شہوات کی تکمیل سے رک جاتا ہے جب اس کے لیے مضر اور ذلت کا باعث ہیں جن سے اللہ تعالیٰ نے ہمیں محفوظ رکھا ہوا ہے۔ جب مسلمان اپنے گھر سے نکلتا ہے تو ایک مخصوص دعا کے ذریعے اللہ تعالیٰ کو یاد کرتا ہے اور جب وہ اپنے گھر میں آتا ہے تب وہ ایک اور دعا کے ذریعے اللہ تعالیٰ کو یاد کرتا ہے وہ جب سوتا ہے تو اللہ تعالیٰ کو یاد کرتا ہے اور جب اپنی نیند سے بیدار ہوتا ہے اس وقت بھی اللہ کو یاد کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ جب اسے اولاد عطا کرتا ہے تب بھی وہ الحمد للہ کہہ کر اللہ کی نعمت کا اعتراف کرتا ہے اور جب رزق کے حصول کے لیے بازار جاتا ہے تو وہ پھر بھی اللہ کا ذکر کرتا ہے … وغیرہ۔
Flag Counter