Maktaba Wahhabi

365 - 370
((اِسْتَبَّ رَجُلَانِ عِنْدَ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم وَ نَحْنُ عِنْدَہٗ جُلُوْسٌ، وَ اَحَدُہُمَا یَسُبُّ صَاحِبَہٗ مُغْضِبًا قَدْ اِحْمَرَّ وَجْہُہٗ، فَقَالَ النَّبِیُّ صلي اللّٰه عليه وسلم اِنِّیْ لَاَعْلَمُ کَلِمَۃً لَوْ قَالَہَا لَذَہَبَ ذَا عَنْہُ: اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ، فَقَامَ اِلَی الرَّجُلِ رَجُلٌ مِمَّنْ سَمِعَ النَّبِیَّ صلي اللّٰه عليه وسلم فَقَالَ: اَتَدْرِیْ مَا قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم اٰنِفًا؟ قَالَ: اِنِّیْ لَاَعْلَمُ کَلِمَۃً لَوْ قَالَہَا لَذَہَبَ ذَا عَنْہُ: اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ، فَقَالَ الرَّجُلُ اَمَجْنُوْنٌ تَرَانِیْ)) [1] ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دو آدمی باہم گالی گلوج کرنے لگے اور ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے۔ ان میں سے ایک اپنے مدمقابل کو مسلسل گالیاں دئیے جا رہا تھا اور غصہ سے اس کا چہرہ سرخ تھا۔ چنانچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یقینا میں ایسا جملہ جانتا ہوں اگر یہ اسے کہے تو اس کا غصہ رفو ہو جائے۔ اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ’’میں شیطان مردود سے اللہ کی پناہ چاہتا ہوں ۔‘‘ تو اس آدمی کی طرف نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان بننے والوں میں سے ایک آدمی گیا اور اسے کہا: کیا تجھے پتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابھی ابھی کیا فرمایا ہے؟ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا): بے شک میں ایک جملہ جانتا ہوں اگر یہ شخص وہ کہہ دے تو اس کا غصہ کافور ہو جائے گا: اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ تو اس آدمی نے کہا: کیا میں تجھے پاگل نظر آتا ہوں ؟‘‘ ۲۔ جب غصے والا آدمی کھڑا ہو تو اسے بیٹھ جانا چاہیے یا لیٹ جانا چاہیے۔ ۳۔ خاموش ہو جائے۔ ۴۔ جو غصے کے وقت اپنے آپ پر قابو رکھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی مدح کی ہے۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter