اور نیکی کرو، بے شک اللہ نیکی کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔‘‘
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿ الَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ فِی السَّرَّآئِ وَ الضَّرَّآئِ وَ الْکٰظِمِیْنَ الْغَیْظَ وَ الْعَافِیْنَ عَنِ النَّاسِ وَ اللّٰہُ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَo﴾ (آل عمران: ۱۳۴)
’’جو خوشی اور تکلیف میں خرچ کرتے ہیں اور غصے کو پی جانے والے اور لوگوں سے در گزر کرنے والے ہیں اور اللہ نیکی کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔‘‘
والدین کے ساتھ احسان کرنے کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿ وَ اعْبُدُوا اللّٰہَ وَ لَا تُشْرِکُوْا بِہٖ شَیْئًا وَّ بِالْوَالِدَیْنِ اِحْسَانًا﴾ (النساء: ۳۶)
’’اور اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ بناؤ اور ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرو۔‘‘
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿ قُلْ تَعَالَوْا اَتْلُ مَا حَرَّمَ رَبُّکُمْ عَلَیْکُمْ اَلَّا تُشْرِکُوْا بِہٖ شَیْئًا وَّ بِالْوَالِدَیْنِ اِحْسَانًا﴾ (الانعام: ۱۶۱)
’’کہہ دے آؤ میں پڑھوں جو تمھارے رب نے تم پر حرام کیا ہے، (اس نے تاکیدی حکم دیا ہے) کہ اس کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ ٹھہراؤ اور ماں باپ کے ساتھ خوب احسان کرو۔‘‘
عفو کو بطورِ احسان ذکر کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿ فَاعْفُ عَنْہُمْ وَ اصْفَحْ اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَo﴾ (المائدۃ: ۱۳)
’’سو انھیں معاف کردے اور ان سے درگزر کر۔ بے شک اللہ احسان کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔‘‘
رحمت کا بطور احسان تذکرہ کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
|