Maktaba Wahhabi

256 - 370
اجازت نہیں جیسے چہرہ وغیرہ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں : ((اِذَا قَاتَلَ اَحَدُکُمْ اَخَاہُ فَلْیَجْتَنِبِ الْوَجْہَ، فَاِنَّ اللّٰہَ خَلَقَ آدَمَ عَلٰی صُوْرَتِہٖ))[1] ’’جب تم میں سے کسی کی اس کے بھائی سے لڑائی ہو جائے تو اسے چہرے سے اجتناب کرنا چاہیے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے آدمی علیہ السلام کو اپنی صورت پر تخلیق کیا ہے۔‘‘ ۳… عمر کے کم یا زیادہ ہونے کا خیال رکھتے ہوئے غلطی کے برابر یا اس سے کم سزا ہونی چاہیے۔ ۴… تادیباً دی جانے والی سزا شرعی حد سے کم ہونا ضروری ہے۔ جیسا کہ فقہائے اسلام نے اسلام کے بنیادی اصول و قواعد کی خلاف ورزی کرنے والے کی سزا تو قواعد مقررہ کی رو سے نافذ کرنے کی تجویز دی ہے جبکہ تربیت و تادیب کے لحاظ سے استحبابی و مسنون اعمال عفو و درگزر سے کام چلانا تجویز کیا ہے۔[2] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((مَا نَقَصَتْ صَدَقَۃٌ مِنْ مَالٍ، وَ مَا زَادَ اللّٰہُ عَبْدًا یَعْفُوْا اِلَّا عِزًّا وَ مَا تَوَاضَعَ اَحَدُ لِّلّٰہِ اِلَّا رَفَعَہُ اللّٰہُ)) [3] ’’کوئی صدقۃ مال کم نہیں کرتا اور جب بندہ کسی دوسرے کو معاف کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی عزت بڑھا دیتا ہے اور جو کوئی اللہ کے لیے تواضع و انکساری اختیار کرتا ہے اللہ تعالیٰ اسے رفعتوں سے ہم کنار کرتا ہے۔‘‘ مادی اور بدنی سزا کے باب کے خاتمے اور خلاصے کے طور پر ہم یہاں یہ تحریر کرنا ضروری سمجھتے ہیں کہ مادی عقاب سے مراد اگر جسمانی سزا لی جائے تو اس کا درجہ سب سے
Flag Counter