Maktaba Wahhabi

239 - 370
(خوشامد اور منافقت) عارضی اخلاق کی خصوصیات ہیں ۔ جن لوگوں کی فطرت میں منافقت اور خوشامد رچ بس گئی ہو ان سے کسی قسم کی بھلائی اور صلاحیت کی امید نہیں کی جا سکتی۔‘‘ دانشوروں کا قول ہے: ’’تم آدمی کو اس کے افعال سے پہچانو۔ اس کی باتوں سے مت پہچانو اور اس کی تیرے ساتھ محبت اس کی آنکھوں سے پہچانو اور اس کی زبان سے نہ پہچانو۔‘‘ خالد بن صفوان نے کہا: ’’میں اپنے دوستوں پر خرچ کرتا ہوں کیونکہ میں ان کے ساتھ منافقت نہیں کرتا۔ ان سے اپنا حق وصول کرنے میں کوئی کوتاہی نہیں کرتا۔‘‘ انہی معانی میں شاعر حماد بن عجرو کہتا ہے: کم من أخ لک لیس تنکرہ ما دمت فی نیاک یسر متصنع لک في مودتہ یلقاک بالترحیب و البشر فإذا عدا۔ و الدہر ذو غیر دہر علیک عدا مع الدہر فارفض بإجمال مودۃ من یقلي المقل و یعشق المثري و علیک من حالاتہ واحدۃ في العسر ما کانت أو الیسر ’’تیرے کتنے ہی دوست ایسے ہوں گے کہ تو اپنی خالص نیت کی وجہ سے ان کا انکار نہیں کر سکتا۔ وہ تیرے ساتھ اپنی بناوٹی محبت ظاہر کرتے ہیں تجھے مسکراتے
Flag Counter