’’روزہ صرف کھانا پینا چھوڑ دینے کا نام نہیں بلکہ روزہ تو فضول گوئی اور جماع وغیرہ نہ کرنے کے لیے ہوتا ہے۔ اگر کوئی تجھے گالی دے یا تجھ سے نادانوں جیسا سلوک کرے تو تو کہہ دے: ’’میرا روزہ ہے۔‘‘
روزے کا ایک جسمانی فائدہ بھی ہے کہ معدے کے لیے باعث راحت ہے۔ اگرچہ معدہ بیماریوں کا گھر ہے اور پرہیز دوا سے بہتر ہے۔ اس لیے روزہ تزکیہ نفس کے ساتھ ساتھ ظاہری و باطنی حواس کی صفائی کا کام بھی کرتا ہے۔ کیونکہ روزے کی وجہ سے بے وقت و بلاسبب خورد و نوش اور شہوت پرستی ترک کر دی جاتی ہے اور اس طریقے سے روزہ دار کا تعلق اپنے خالق اور مالک کے ساتھ مضبوط ہو جاتا ہے۔[1]
پنجم:… حج:…اسلام کا یہ پانچواں بنیادی رکن ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿ وَ لِلّٰہِ عَلَی النَّاسِ حِجُّ الْبَیْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ اِلَیْہِ سَبِیْلًا﴾ (آل عمران: ۹۷)
’’اور اللہ کے لیے لوگوں پر اس گھر کا حج (فرض) ہے، جو اس کی طرف راستے کی طاقت رکھے۔‘‘
اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿ اَلْحَجُّ اَشْہُرٌ مَّعْلُوْمٰتٌ فَمَنْ فَرَضَ فِیْہِنَّ الْحَجَّ فَلَا رَفَثَ وَ لَا فُسُوْقَ وَ لَا جِدَالَ فِی الْحَجِّ وَ مَا تَفْعَلُوْا مِنْ خَیْرٍ یَّعْلَمْہُ اللّٰہُ﴾ (البقرۃ: ۱۹۷)
’’حج چند مہینے ہے، جو معلوم ہیں ، پھر جو ان میں حج فرض کر لے تو حج کے دوران نہ کوئی شہوانی فعل ہو اور نہ کوئی نا فرمانی اور نہ کوئی جھگڑا، اور تم نیکی میں سے جو بھی کرو گے اللہ اسے جان لے گا۔‘‘
|