الرَّدِیْئِ الْبَصَرُ لَکَ صَدَقَۃٌ)) [1]
’’اپنے بھائی کے سامنے مسکرانا ایک صدقہ ہے اور تیرا نیک کام کا حکم دینا اور برے کام سے منع کرنا ایک صدقہ ہے اور بھٹکے ہوئے آدمی کو راہ دکھانا تیرا صدقہ ہے اور راستے سے تکلیف دہ اشیاء، کانٹا، ہڈی وغیرہ ہٹا دینا تیرا صدقہ ہے اور اپنے ڈول سے اپنے بھائی کے ڈول میں تیرا پانی ڈالنا صدقہ ہے اور نابینا اور کمزور نظر والے آدمی کی راہنمائی کرنا تیرا صدقہ ہے۔‘‘
صدقے کی جزا بیان کرتے ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((سَبْعَۃٌ یُظِلُّہُمْ اللّٰہُ فِی ظِلِّہِ یَوْمَ لَا ظِلَّ إِلَّا ظِلُّہُ وَ ذَکَرَ مِنْہُمْ وَرَجُلٌ تَصَدَّقَ بِصَدَقَۃٍ فَأَخْفَاہَا حَتّٰی لَا تَعْلَمَ شِمَالُہُ مَا تُنْفِقُ یَمِینُہٗ))[2]
’’اللہ تعالیٰ سات اشخاص کو اس دن اپنے سائے میں جگہ دے گا جس دن اس کے سائے کے علاوہ کوئی اور سایہ نہ ہو گا۔‘‘
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سات اشخاص میں سے ایک آدمی کا تذکرہ فرمایا:
’’وہ آدمی جو اس طرح صدقہ کرتا ہے کہ اس کے بائیں ہاتھ کو یہ نہیں پتا ہوتا کہ اس کے دائیں ہاتھ نے کیا کچھ صدقہ کیا ہے۔‘‘
چہارم:… روزہ:… اسلام کا چوتھا رکن ہے اور وہ جسمانی عبادات میں سے ایک مشکل عبادت ہے اور نفسانی اور خلقی تہذیب کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ یہ حکم الٰہی ہے اس پر عمل کرنا واجب ہے۔[3]
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
|