Maktaba Wahhabi

151 - 370
کردار ادا کرتے ہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ تَطَہَّرَ فِی بَیْتِہٖ ثُمَّ مَشٰی اِلٰی بَیْتٍ مِنْ بُیُوتِ اللّٰہِ لِیَقْضِیَ فَرِیضَۃً مِّنْ فَرَائِضِ اللّٰہِ کَانَتْ خَطْوَتَاہُ إِحْدَاہُمَا تَحُطُّ خَطِیئَۃً وَالْاُخْرٰی تَرْفَعُ دَرَجَۃً۔))[1] ’’جو اپنے گھر میں وضو کرتا ہے پھر وہ اللہ کے کسی گھر کی طرف چل پڑتا ہے تاکہ وہ وہاں اللہ کا فرض کردہ فریضہ ادا کرے اس کے ایک قدم اٹھانے سے ایک گناہ معاف ہوتا ہے اور دوسرا قدم اٹھانے سے ایک درجہ بلند ہوتا ہے۔‘‘ جب ایک صحابی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے افضل ترین اعمال کے بارے پوچھا اور وہ نیک اعمال جو خلق سلیم کی بنیاد ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اَلصَّلٰوۃُ لِوَقْتِہَا قُلْتُ ثُمَّ بِرُّ الْوَالِدَیْنِ ثُمَّ الْجِہَادُ …))[2] ’’وہ نماز کے وقت پر اس کی ادائیگی، پھر والدین پر احسان پھر جہاد …۔‘‘ اور نماز کا تزکیہ نفس اور گناہ مٹانے کی بابت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((الصَّلٰوۃُ الْخَمْسُ وَالْجُمْعَۃُ إِلَی الْجُمْعَۃِ کَفَّارَۃٌ لِمَا بَیْنَہُنَّ مَا لَمْ تُغْشَ الْکَبَآئِرُ۔))[3] ’’پانچوں نمازیں اور ایک جمعہ دوسرے جمعہ تک درمیانی گناہوں کا کفارہ ہوتے ہیں ۔ بشرطیکہ تو کبیرہ گناہوں کا ارتکاب نہ کرے۔‘‘ جب بندہ نماز سے دور ہو جاتا ہے تو وہ بدسلوک، بدکردار اور سرکش بن جاتا ہے۔ جو اسے اکتاہٹ، حسرت اور ندامت میں پھنسا دیتے ہیں ۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ فَخَلَفَ مِنْ بَعْدِہِمْ خَلْفٌ اَضَاعُوا الصَّلوٰۃَ وَ اتَّبَعُوا الشَّہَوٰتِ
Flag Counter