Maktaba Wahhabi

150 - 370
﴿ وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْاِِنسَ اِِلَّا لِیَعْبُدُوْنo﴾ (الذاریات: ۵۶) ’’اور میں نے جنوں اور انسانوں کو پیدا نہیں کیا مگر اس لیے کہ وہ میری عبادت کریں ۔‘‘ اس لیے فقہاء کہتے ہیں کہ دین میں نماز کا وہی مقام ہے جو جسم میں سر کا مقام ہے۔[1] فرض نماز میں یہ حکمت ہے کہ وہ لوگوں کو بے حیائی اور برائی سے روکتی ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ اِنَّ الصَّلٰوۃَ تَنْہٰی عَنِ الْفَحْشَآئِ وَالْمُنْکَرِ وَلَذِکْرُ اللّٰہِ…﴾ (العنکبوت: ۴۵) ’’بے شک نماز بے حیائی اور برائی سے روکتی ہے اور یقینا اللہ کا ذکر سب سے بڑا ہے۔‘‘ درحقیقت نماز ہمیں ہر قسم کے رذائل اعمال سے دور کرتی ہے اور ہمیں برے اقوال اور بداعمال سے پاک کرتی ہے۔ اسی لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رب العزت سے یہ حدیث (قدسی) بیان فرمائی ہے: ((اِنَّمَا اَتَقَبَّلُ الصَّلَاۃَ مِمَّنْ تَوَاضَعَ بِہَا لِعَظْمَتِیْ وَ لَمْ یَسْتَطِلَّ بِہَا عَلٰی خَلْقِیْ وَ لَمْ یَبِتْ مُصْرًا عَلٰی مَعْصِیَتِیْ وَ قَطَعَ النَّہَارَ فِیْ ذِکْرِیْ وَ رَحِمَ الْمِسْکِیْنَ وَ ابْنَ السَّبِیْلِ وَ الْاَرْمِلَۃِ وَ رَحِمَ الْمُصَابَ)) [2] ’’میں اس کی نماز قبول کرتا ہوں جو اس کے ذریعے میری عظمت کے لیے انکساری کرتا ہے اور وہ اس کے ذریعے میری مخلوق کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاتا اور وہ میری معصیت پر اصرار نہیں کرتا اور سارا دن میری یاد میں گزارتا ہے اور مسکین، مسافر، بیوہ اور مصیبت زدہ پر رحم دلی کرتا ہے۔‘‘ وضو اور نماز مل کر برائیوں کے مٹانے، درجات کی بلندی اور باطنی صفائی میں مرکزی
Flag Counter