Maktaba Wahhabi

668 - 702
نصوص ان حوادثات (نئے مسائل) کو شامل ہوتی ہیں ۔اور وہ کہتے ہیں کہ : عموم نص قطعی اور قیاس معنوی میں سے ہر ایک حجت ہے۔اور وہ طریقہ ہے جس پر سالک جہاں تک ممکن ہوسکے گامزن رہتا ہے۔یہ دونوں چیزیں آپس میں متفق ہیں ؛ اور ان کا آپس میں اختلاف و تضاد صرف اس صورت ہوسکتا ہے جب ان دو میں سے کوئی ایک فاسد ہو۔ یہی قول دوسروں کی نسبت حق کے زیادہ قریب ہے۔ جب جزئیات کے ہر ایک مسئلہ پر نص کا ہونا ممکن نہیں ہے ۔ بلکہ اس میں اجتہاد کا ہونا ضروری ہے تاکہ شرعی احکام کو اس کے ساتھ ملایا جائے ۔ مثال کے طور پر شارع کے لیے یہ ممکن نہیں ہے کہ ہر انسان کو جاکر بتائے کہ اس کا قبلہ کس طرف بنتا ہے ۔ اور حاکم ہر گواہ کی عدالت کے متعلق نہیں بتاسکتا۔اس کی مثالیں اور بھی ہیں ۔ اگر ان کا دعوی ہو کہ امام جزئیات میں معصوم ہے تو یہ ایک کھلا ہوا جھوٹ او رحقیقت کا انکار ہے ۔ اس کا دعوی کسی ایک نے بھی نہیں کیا۔ اس لیے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے ایسے لوگوں کو بھی نائب مقرر کیا تھا جن سے خیانت و عاجزی ظاہر ہوئی تھی۔ آپ نے دو آمیوں کی گواہی کی بنیاد پر ایک آدمی کا ہاتھ کاٹ دیا ۔ پھر وہ گواہ کہنے لگے : ہم سے غلطی ہوگئی ۔ تو آپ نے فرمایا: اگر مجھے یہ پتہ چل جاتا کہ تم دونوں نے جان بوجھ کر اس کے خلاف ایسا کیا ہے ‘ تو میں تمہارے ہاتھ کاٹ دیتا ۔ یہی معاملہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا تھا۔ آپ نے فرمایا : ’’تم اپنا جھگڑا میرے پاس لاتے ہو اور ہو سکتا ہے کہ تم میں سے کوئی اپنی دلیل کو دوسرے کی نسبت عمدہ طریقے سے بیان کرنے والا ہو اور میں اس کے لیے فیصلہ کردوں اس بات پر جو میں نے اس سے سنی پھر میں جس کے لیے اس کے بھائی کا حق دلا دوں تو اسے نہ لے کیونکہ میں اس کے لیے جہنم کا ایک ٹکڑا کاٹ کر دے رہا ہوں ۔‘‘ [1] اہل خیر کے کچھ لوگوں نے اہل شر بنو ابیرق کے لوگوں پر دعوی کیا کہ انہوں نے ہمارے غلہ اوراسلحہ کی چوری کی ہے۔ یہ لوگ آئے اور انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اپنی برأت کا اظہار کیا ؛ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو سچا خیال کیا؛ مگر فوراً ہی یہ آیات مبارکہ نازل ہوئیں : ﴿اِنَّآ اَنْزَلْنَآ اِلَیْکَ الْکِتٰبَ بِالْحَقِّ لِتَحْکُمَ بَیْنَ النَّاسِ بِمَآ اَرٰاکَ اللّٰہُ وَ لَا تَکُنْ لِّلْخَآئِنِیْنَ خَصِیْمًا o وَّاسْتَغْفِرِاللّٰہَ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ غَفُوْرًارَّحِیْمًاoوَ لَا تُجَادِلْ عَنِ الَّذِیْنَ یَخْتَانُوْنَ اَنْفُسَہُمْ اِنَّ اللّٰہَ لَا یُحِبُّ مَنْ کَانَ خَوَّانًا اَثِیْمًا﴾ [النساء ۱۰۵۔۱۰۷]
Flag Counter