Maktaba Wahhabi

643 - 702
تبلیغ کی؛ اور اللہ تعالیٰ کی راہ میں جہاد کیا۔ ہر وہ مؤمن جو اللہ تعالیٰ پر ایمان رکھتا ہے؛ اس پر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی فضیلت قیامت تک کے لیے ثابت ہے ۔ خواہ شیعہ ہوں یا کوئی دوسرے لوگ ان میں جتنی بھی خیر و بھلائی پائی جاتی ہے وہ صحابہ کرام کی برکت سے ہے۔اور صحابہ کرام کی خیر و برکت خلفائے راشدین کی خیر و برکت کے تابع ہے۔ یہ حضرات تمام صحابہ سے بڑھ کر دنیا و آخرت کی بھلائی اور خیر و برکت کو قائم کرنے والے تھے۔تو پھر یہ شر اور برائی کا منبع کیسے ہوسکتے ہیں اور روافض خیر و بھلائی کامنبع کیسے ہوسکتے ہیں؟ یہ بات سبھی جانتے ہیں کہ رافضی صرف ان روافض سے دوستی رکھ سکتا ہے جوصحابہ کرام کا دشمن ہو۔ کیا اس کی وجہ اس برائی کے علاوہ کوئی اور ہوسکتی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان کی بصیرت کو اندھا کردیا ہے۔ بیشک ان کی آنکھیں اندھی نہیں ہیں لیکن ان کے سینوں میں موجود دل اندھے ہیں ۔ اگر کوئی کہنے والا یہ بات کہے کہ: وہ جمہور جو کہ خلفائے ثلاثہ سے محبت اور دوست رکھتے ہیں ان میں بھی اتنا شر اور فتنہ پایا جاتا ہے کہ اس جیسا شر اورفتنہ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے منقول نہیں ہے۔ پس روافض اور صحابہ اور جمہور کے مابین کوئی تقابل نہیں ہوسکتا ؟ تو اس کا جواب یہ ہے کہ :اس کی دو توجیہات ہیں : اول: ہم نے یہ باتیں مقابلہ کے لیے نقل نہیں کیں ۔ بلکہ یہ ان لوگوں پر رد ہے جن کا خیال یہ ہے کہ فتنہ کا خروج صرف خلفائے راشدین سے ہوا ہے۔اور وہ کہتے ہیں : ہم معاینہ اور تواتر کی روشنی میں جانتے ہیں کہ جس قدر بڑا فتنہ اور ایسا شرو فساد کہ جس کے مشابہ کوئی دوسرا شر و فساد نہیں ہوسکتا؛ وہ اس گروہ سے نکلا ہے جو ان خلفائے راشدین سے محبت کرتے ہیں ۔ اور ان کاخیال ہے کہ وہ ومؤمن اور اہل جنت ہیں ۔اور ہم یہ بات یقینی طور پر جانتے ہیں کہ وہ عظیم خیر و بھلائی جس کے برابر کوئی دوسری خیر و بھلائی نہیں ہوسکتی ؛ وہ اصل میں خلفائے راشدین کی وجہ سے ظاہر ہوئی ہے۔ہم یہاں پر صرف یہ بات واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اس مصنف نے کتنا بڑا جھوٹ بولاہے۔ اور بلاشک اس کی مثال اس کے ان کذاب بھائیوں کی طرح ہے جو غیر انبیاء کو انبیاء پر ترجیح دیتے ہیں ؛ جیسا کہ ائمہ بنو عبید؛ ان کے علاوہ دوسرے ملحدین اور مسیلمہ کذاب کے متبعین؛ اورحضرت عمر رضی اللہ عنہ کے قاتل ابولؤلؤ مجوسی اور ان جیسے دوسرے لوگوں کی تعظیم بجا لاتے ہیں ؛ جن کی تعظیم اس جھوٹے مصنف کا شیوہ ہے۔ جو یہ کہتے ہیں کہ : فتنوں کا اصل منبع حضرت موسی ؛حضرت عیسی اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں ۔ تو ان لوگوں سے کہا جائے گاکہ : فتنے تو آپ کے ساتھیوں اور بھائی بندوں کی مہربانیاں ہیں جو اللہ تعالیٰ پر جھوٹ بولتے ہیں اور جھوٹے کذاب لوگوں کی تعظیم کرتے ہیں جیسا کہ عبیدی ملحدین کی تعظیم ؛ مسیلمہ کذاب کی تعظیم؛ اور طوسی ملحد اور اس کے امثال و ہمنواؤں کی تعظیم ۔ ہم نے تجھے اور تیری طرح کے دوسرے لوگوں کو دیکھا ہے جو کہ ان ملحدین کے علماء اور حکام کی تعظیم بجا لاتے ہیں
Flag Counter