Maktaba Wahhabi

541 - 702
سے کیا جائے تو اس میں کوئی شک نہیں کہ ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہماکے زمانے کی فضیلت ظاہر اور غالب ہے۔ ابوبکر الاثرم رحمہ اللہ ؛ اور ابن بطہ نے اپنی سند سے روایت کیا ہے : وہ کہتے ہیں :ہم سے محمد بن عمرو بن جبلہ نے بیان کیا؛ ان سے محمد بن مروان نے؛ وہ یونس سے روایت کرتے ہیں ؛انہوں نے قتادہ رحمہ اللہ سے روایت کیا ہے آپ فرماتے ہیں :’’ اگر تم حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ جیسے کام کرنے لگو تو لوگ پکار اٹھیں یہ مہدی ہے۔‘‘ حضرت مجاہد رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ اگر تم امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کا زمانہ پالیتے توکہتے: یہ مہدی ہے ۔‘‘ اثرم کہتے ہیں : احمد بن حواش کہتے ہیں کہ مجھے ابوہریرہ المکتب نے بتایا کہ اعمش رحمہ اللہ کے ہاں عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ اور ان کے عدل و انصاف کا ذکر چل پڑا تو اعمش نے کہا: ’’ اگر تم حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کا عہد خلافت دیکھ لیتے تو پھر کیا ہوتا؟لوگوں نے کہا:’’ کیا آپ معاویہ کی بردباری کے بارے میں کہہ رہے ہیں ؟‘‘ اعمش نے کہا:’’ نہیں اﷲ کی قسم! میں حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے عدل کی بات کررہا ہوں ۔‘‘ عبداللہ بن احمد بن حنبل رحمہما اللہ فرماتے ہیں :مجھ سے میرے والد نے بیان کیاکہ ابوبکر ابن عیاش رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ابو اسحق رحمہ اللہ سے روایت ہے آپ کہتے ہیں : جب حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے لوگوں کے لیے ان کے باپ دادا کے حساب سے عطیات دینے شروع کیے ؛ جب میری باری آئی تو مجھے تین سو درہم ملے ۔‘‘ عبداللہ کہتے ہیں : ہمیں ابو سعید الاشج نے خبر دی؛ ان سے ابو اسامہ نے بیان کیا کہ ہمیں ایک ثقفی نے روایت بیان کی؛ کہ ابو اسحق السبیعی رحمہ اللہ کے سامنے امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کا ذکر کیا گیا تو آپ نے فرمایا:’’اگر تم ان کا دور پالیتے ؛ یا فرمایا : تم انہیں پالیتے تو کہتے یقیناً یہی مہدی ہے ۔‘‘ نیزابو بکر بن عیاش ابو اسحق سے روایت کرتے ہیں کہ آپ یہ بھی فرمایا کرتے تھے کہ: ’’میں نے معاویہ کے بعد کوئی آپ جیسا نہیں دیکھا۔‘‘ امام بغوی رحمہ اللہ نے اپنی سند سے ابو قیس سے روایت کیا ہے :آپ فرماتے ہیں : ’’امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے ہر قبیلہ پر ایک آدمی مقرر کیا ہوا تھا۔ ہم میں ایک آدمی تھا جس کی کنیت ابو یحییٰ تھی۔ وہ ہر دن صبح کے وقت مجالس کا چکر لگاتا؛ اورپوچھتا : کیا کسی کے گھر بچہ پیدا ہوا ہے؟کیا آج رات کوئی واقعہ پیش آیا ہے؟ کیا آج تمہارے ہاں کوئی نیا آدمی آیا؟ تو لوگ کہتے : ہاں آج رات یمن سے ایک آدمی اپنے اہل و عیال کے ساتھ آیا ہے؛ پھراس کا اور اس کے عیال کا نام لیتے۔جب یہ نگران اس مہم سے فارغ ہوجاتا تووظائف کا رجسٹر لایا جاتا ؛ اور ان لوگوں کے نام اس میں لکھ دیئے جاتے ۔ محمد بن عوف الطائی ابو مغیرہ سے اوروہ ابن ابو مریم سے روایت کرتے ہیں کہ: عطیہ بن قیس رحمہ اللہ فرماتے ہیں : میں معاویہ بن ابو سفیان رضی اللہ عنہ کو سنا ‘ وہ ہمیں خطبہ دے رہے تھے ؛ آپ کہہ رہے تھے: ’’ تم لوگوں کے وظائف دینے کے بعد بھی بیت المال میں کچھ مال بچ گیا ہے ۔بیشک میں وہ مال تمہارے درمیان تقسیم کرنے والا ہوں ۔اگر آئندہ سال بھی ایسے ہی زیادہ مال آگیا تو میں آپ لوگوں میں تقسیم کردوں
Flag Counter