Maktaba Wahhabi

386 - 702
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَہُوَ الَّذِیْ جَعَلَ الَّیْلَ وَالنَّہَارَ خِلْفَۃً لِّمَنْ اَرَادَ اَنْ یَّذَّکَّرَ﴾ [الفرقان ۶۲] ’’ اور اسی نے رات اور دن کو آگے پیچھے آنے والا بنایا؛ یہ اس کے لیے ہے جو نصیحت حاصل کرنا چاہیے۔‘‘ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿اِنَّ فِی اخْتِلَافِ الَّیْلِ وَ النَّہَارِ﴾ [یونس ۶] ’’بلا شبہ رات اور دن کے یکے بعد دیگرے آنے میں ....‘‘ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿عَسٰی رَبُّکُمْ اَنْ یُّہْلِکَ عَدُوَّکُمْ وَ یَسْتَخْلِفَکُمْ فِی الْاَرْضِ فَیَنْظُرَ کَیْفَ تَعْمَلُوْنَ﴾ [الأعراف ۱۲۹] ’’ قریب ہے کہ اللہ تمہارے دشمن کو ہلاک کردے تم کو اس زمین کا خلیفہ بنا دے گا پھر تمہارا طرز عمل دیکھے گا۔‘‘ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَعَدَ اللّٰہُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مِنْکُمْ وَعَمِلُوْا الصّٰلِحٰتِ لَیَسْتَخْلِفَنَّہُم فِی الْاَرْضِ کَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِہِمْ ﴾ [النور ۵۵] ’’تم میں سے جولوگ ایمان لائے اور نیک اعمال کئے ہیں اللہ تعالیٰ وعدہ فرما چکا ہے کہ انہیں ضرور زمین میں خلیفہ بنائے گا جیسے کہ ان سے پہلے لوگوں کو خلیفہ بنایا تھا ۔‘‘ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَ اِذْ قَالَ رَبُّکَ لِلْمَلٰٓئِکَۃَ اِنِّیْ جَاعِلٌ فِی الْاَرْضِ خَلِیْفَۃً ﴾ [البقرۃ ۳۰] ’’اور جب تیرے رب نے فرشتوں سے کہا کہ میں زمین میں خلیفہ بنانے والا ہوں ۔‘‘ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿یٰادَاوٗدُ اِِنَّا جَعَلْنٰکَ خَلِیْفَۃً فِی الْاَرْضِ﴾ [ص ۲۶] ’’اے داؤد ! ہم نے تمہیں زمین میں خلیفہ بنا دیا ۔‘‘ ان آیات میں اکثر جگہ پر مراد یہ ہے کہ دوسراپہلے کا خلیفہ ہو۔ اگرچہ پہلے والے نے اسے اپنا نائب نہ بھی بنایا ہو۔ خلیفہ کو خلیفہ اس لیے کہا جاتا ہے کہ وہ اپنے سے پہلے والے کے بعد میں ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ان کو ایسے بنایا ہے کہ ایک دوسرے کی جگہ لیتے ہیں ۔اور ایک دوسرے کے بعد آتے ہیں ۔ جیسے دن اور رات آگے پیچھے آتے رہتے ہیں ۔دن رات کے بعد آتا ہے اور رات دن کے بعد آتی ہے۔ اس سے مراد اللہ تعالیٰ کا خلیفہ ہونا نہیں ؛ جیسا کہ بعض لوگ کہتے ہیں ۔ ہم نے دوسری جگہ پر اس مسئلہ پر تفصیلی کلام کیا ہے ۔
Flag Counter