Maktaba Wahhabi

266 - 702
شَیْئٍ رَبَّنَآ عَلَیْکَ تَوَکَّلْنَا وَاِِلَیْکَ اَنَبْنَا وَاِِلَیْکَ الْمَصِیْرُo رَبَّنَآ لَا تَجْعَلْنَا فِتْنَۃً لِّلَّذِیْنَ کَفَرُوْا وَاغْفِرْلَنَا رَبَّنَآ اِِنَّکَ اَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُo لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیْہِمْ اُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ لِّمَنْ کَانَ یَرْجُوا اللّٰہَ وَالْیَوْمَ الْآخِرَ﴾ (الممتحنۃ: ۴۔۶) ’’یقیناً تمھارے لیے ابراہیم اور ان لوگوں میں جو اس کے ساتھ تھے ایک اچھا نمونہ تھا، جب انھوں نے اپنی قوم سے کہا کہ بے شک ہم تم سے اور ان تمام چیزوں سے بری ہیں جنھیں تم اللہ کے سوا پوجتے ہو، ہم تمھیں نہیں مانتے اور ہمارے درمیان اور تمھارے درمیان ہمیشہ کے لیے دشمنی اور بغض ظاہر ہو گیا، یہاں تک کہ تم اس اکیلے اللہ پر ایمان لاؤ، مگر ابراہیم کا اپنے باپ سے کہنا (تمھارے لیے نمونہ نہیں ) کہ بے شک میں تیرے لیے بخشش کی دعا ضرور کروں گا اور میں تیرے لیے اللہ سے کسی چیز (کے دلوانی۔) کا مالک نہیں ہوں ، اے ہمارے رب! ہم نے تجھی پر بھروسا کیا اور تیری ہی طرف رجوع کیا اور تیری ہی طرف لوٹ کر آنا ہے۔ اے ہمارے رب !ہمیں ان لوگوں کے لیے آزمائش نہ بنا جنھوں نے کفر کیا اور ہمیں بخش دے اے ہمارے رب !یقیناً تو ہی سب پر غالب، کمال حکمت والا ہے ۔ بلا شبہ یقیناً تمھارے لیے ان میں اچھا نمونہ تھا، اس شخص کے لیے جواللہ اور یوم آخرت کی امید رکھتا ہے۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَاِِذْ قَالَ اِِبْرٰہِیْمُ لِاَبِیہِ وَقَوْمِہِ اِِنَّنِی بَرَائٌ مِّمَّا تَعْبُدُوْنَo اِِلَّا الَّذِیْ فَطَرَنِی فَاِِنَّہٗ سَیَہْدِیْنِیo وَجَعَلَہَا کَلِمَۃً بَاقِیَۃً فِیْ عَقِبِہِ لَعَلَّہُمْ یَرْجِعُوْنَo﴾ (الزخرف: ۲۶۔۲۸) ’’اور جب ابراہیم نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے کہا بیشک میں ان سے بالکل بری ہوں جن کی تم عبادت کرتے ہو۔ سوائے اس کے جس نے مجھے پیدا کیا، بے شک وہ مجھے ضرور راستہ دکھائے گا۔اور اس نے اس (توحید کی بات) کو اپنے پچھلوں میں باقی رہنے والی بات بنا دیا، تاکہ وہ رجوع کریں ۔‘‘ اور سیدنا ابراہیم علیہ السلام کے بارے میں فرمایا کہ وہ فرماتے ہیں : ﴿یٰقَوْمِ اِنِّیْ بَرِیْٓ ئٌ مِّمَّا تُشْرِکُوْنَo اِنِّیْ وَجَّہْتُ وَجْہِیَ لِلَّذِیْ فَطَرَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ حَنِیْفًا وَّ مَآ اَنَا مِنَ الْمُشْرِکِیْنَo وَ حَآجَّہٗ قَوْمُہٗ قَالَ اَتُحَآجُّوْٓنِّیْ فِی اللّٰہِ وَ قَدْ ہَدٰینِ وَ لَآ اَخَافُ مَا تُشْرِکُوْنَ بِہٖٓ اِلَّآ اَنْ یَّشَآئَ رَبِّیْ شَیْئًا وَسِعَ رَبِّیْ کُلَّ شَیْئٍ عِلْمًا اَفَلَا تَتَذَکَّرُوْنَo وَ کَیْفَ اَخَافُ مَآ اَشْرَکْتُمْ وَ لَا تَخَافُوْنَ اَنَّکُمْ اَشْرَکْتُمْ بِاللّٰہِ مَا لَمْ یُنَزِّلْ بِہٖ عَلَیْکُمْ سُلْطٰنًا فَاَیُّ الْفَرِیْقِیْنِ اَحَقُّ بِالْاَمْنِ اِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَo اَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ لَمْ یَلْبِسُوْٓا اِیْمَانَہُمْ بِظُلْمٍ اُولٰٓئِکَ لَہُمُ الْاَمْنُ وَ ہُمْ مُّہْتَدُوْنَo وَ تِلْکَ حُجَّتُنَآ اٰتَیْنٰہَآ اِبْرٰہِیْمَ اَلَّذِیْنَ عَلٰی قَوْمِہٖ نَرْفَعُ دَرَجٰتٍ مَّنْ نَّشَآئُ اِنَّ رَبَّکَ حَکِیْمٌ عَلِیْمٌo﴾ (الانعام: ۷۸۔۸۳)
Flag Counter