Maktaba Wahhabi

217 - 702
’’پھر ہم نے اس کتاب کے وارث اپنے وہ بندے بنائے جنھیں ہم نے چن لیا، پھر ان میں سے کوئی اپنے آپ پر ظلم کرنے والا ہے اور ان میں سے کوئی میانہ رو ہے اور ان میں سے کوئی نیکیوں میں آگے نکل جانے والا ہے، اللہ کے حکم سے۔ یہی بہت بڑا فضل ہے ۔ ہمیشگی کے باغات، جن میں وہ داخل ہوں گے۔‘‘ ان آیات میں رب تعالیٰ نے اس بات کی خبر دی ہے کہ یہ تینوں قسم کے لوگ جنت میں داخل ہوں گے۔ بعض غالی مرجئہ کا قول ہے کہ اہل توحید میں سے کؤی بھی جہنم میں داخل نہ ہو گا۔ لیکن میں کسی معین شخص کو نہیں جانتا جو اس قول کا قائل رہا ہو۔ بعض نے یہ قول مقاتل بن سلیمان سے حکایت کیا ہے لیکن یہ غلط ہے۔ پھر یہ لوگ ان کے علاوہ دلیل میں یہ آیت بھی پیش کرتے ہیں : ﴿فَاَنْذَرْتُکُمْ نَارًا تَلَظّٰیo لَا یَصْلَاہَا اِِلَّا الْاَشْقٰیo الَّذِیْ کَذَّبَ وَتَوَلّٰیo﴾ (اللیل:) ’’پس میں نے تمھیں ایک ایسی آگ سے ڈرا دیا ہے جو شعلے مارتی ہے۔ جس میں اس بڑے بدبخت کے سوا کوئی داخل نہیں ہوگا۔ جس نے جھٹلایا اور منہ موڑا۔‘‘ بعض جاہلوں نے اس آیت کو بھی دلیل بنایا ہے: ﴿ذٰلِکَ یُخَوِّفُ اللّٰہُ بِہٖ عِبَادَہُ﴾ (الزمر: ۱۶) ’’یہ ہے وہ جس سے اللہ اپنے بندوں کو ڈراتا ہے۔‘‘ ان کا کہنا ہے کہ وعید ایک شے ہے جس سے رب تعالیٰ تمھیں ڈراتے ہیں ۔ اور کہتے ہیں کہ رہا یہ ارشاد باری تعالیٰ: ﴿ذٰلِکَ بِاَنَّہُمْ کَرِہُوا مَا اَنزَلَ اللّٰہُ فَاَحْبَطَ اَعْمَالَہُمْo﴾ (محمد: ۹) ’’یہ اس لیے کہ بے شک انھوں نے اس چیز کو نا پسند کیا جو اللہ نے نازل کی تو اس نے ان کے اعمال ضائع کر دیے ۔‘‘ تو یہ آیت کفار کے حق میں ہے۔ کیونکہ رب تعالیٰ نے فرمایا ہے: ﴿وَالَّذِیْنَ کَفَرُوْا فَتَعْسًا لَہُمْ وَاَضَلَّ اَعْمَالَہُمْo ذٰلِکَ بِاَنَّہُمْ کَرِہُوا مَا اَنزَلَ اللّٰہُ فَاَحْبَطَ اَعْمَالَہُمْo﴾ (محمد: ۸۔۹) ’’اور جن لوگوں نے کفر کیا سو ان کی ہلاکت ہے اور اس نے ان کے اعمال برباد کر دیے ۔ اس لیے کہ بے شک انھوں نے اس چیز کو نا پسند کیا جو اللہ نے نازل کی تو اس نے ان کے اعمال ضائع کر دیے۔‘‘ اسی طرح ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿اِِنَّ الَّذِیْنَ ارْتَدُّوْا عَلٰی اَدْبَارِہِمْ مِّنْ بَعْدِ مَا تَبَیَّنَ لَہُمُ الْہُدَی الشَّیْطَانُ سَوَّلَ لَہُمْ وَاَمْلَی لَہُمْo ذٰلِکَ بِاَنَّہُمْ قَالُوْا لِلَّذِیْنَ کَرِہُوا مَا نَزَّلَ اللّٰہُ سَنُطِیعُکُمْ فِیْ بَعْضِ الْاَمْرِ وَاللّٰہُ یَعْلَمُ
Flag Counter