Maktaba Wahhabi

170 - 702
یہی ہے۔[1] بیشک حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے ہی اعرابی والی وہ حدیث روایت کی ہے جس میں ہے: ’’جس نے رمضان کا ایک روزہ بھی توڑ دیا؛ اگر وہ سارا سال بھی روزے رکھے؛ تب بھی اسے کفایت نہیں کریں گے۔‘‘ پس ان احادیث کو اتفاق پر محمول کیا جائے گا ؛اختلاف پر نہیں ۔ سلف صالحین اورمتأخرین میں سے ایک گروہ کا یہی مسلک ہے۔ امام شافعی رحمہ اللہ کے ساتھی ابو عبدالرحمن کا قول ہے۔ اور داؤد بن علی اور ابن حزم اور دیگر نے یہ قول اختیار کیا ہے۔ وہ کہتے ہیں : ہمارے ساتھ اختلاف کرنے والوں کے پاس ہر گز کوئی ایسی حجت نہیں ہے کہ اختلاف کے وقت اس کی طرف رجوع کیا جائے۔ ان میں سے اکثر حضرات کہتے ہیں : دوسرے حکم کے بغیر قضاء واجب نہیں ہوتی۔ اور یہاں پر کوئی دوسرا حکم موجود نہیں ہے۔ ہم صرف قضاء کے وجوب میں اختلاف نہیں کرتے؛بلکہ ہمارا اختلاف اس قضاء کی قبولیت اور بلا وقت نماز کے درست ہونے میں ہے۔ ہم کہتے ہیں : پانچوں نمازیں اپنے وقت سے ہٹ کر مختص بھی ہیں اور مشترک بھی ؛ موسع بھی ہیں ؛ مضیق [تنگ وقت والی]بھی ۔ جیسے جمعہ کو اس کے وقت سے ہٹ کر پڑھنا۔ اور جیسے حج کو وقت کے بغیر ادا کرنا۔اور بغیر وقت کے جمرات کی رمی کرنا۔وقت کسی عبادت کا وصف ہوتا ہے۔اور سب سے زیادہ تاکیدی واجب ہوتا ہے۔ کوئی عبادت اس کے واجب طریقہ [مواصفات] کے بغیر کیسے قبول کی جاسکتی ہے۔[2] اگر کوئی انسان بلا عذرغیر قبلہ کی طرف نماز پڑھے؛تو اس کی نماز محض باطل ہوگی۔ ایسے ہی اگربلا عذر مشترک وقت سے پہلے نماز پڑھ لے تووہ بھی باطل ہوگی۔ مثلاً کوئی انسان ظہر کی نماز زوال سے پہلے پڑھ لے۔ اور مغرب سورج غروب ہونے سے قبل پڑھ لے۔ اور اگر اس نے کسی تأویل کی بنا پر ایسے کیاہے؛ جیسے کوئی قیدی یہ خیال کرے کہ رمضان کا مہینہ شروع ہوگیا ہے؛تو وہ روزہ رکھ لے؛ اور مسافر بادل کے دن یا کسی اور وجہ اجتہاد کرکے ظہر زوال سے پہلے نماز پڑھ لے؛ غروب آفتاب سے قبل مغرب پڑھ لے۔تو ان لوگوں پر اعادہ کے واجب ہونے کے بارے میں علمائے کرام رحمہم اللہ کے دو معروف قول ہیں ۔ اس میں اختلاف امام مالک اور امام شافعی رحمہما اللہ کے مذہب میں ہے۔امام احمد رحمہ اللہ کے مذہب میں معروف یہ ہے کہ : یہ نماز کفایت نہیں کرے گی۔ اگرچہ اس نے یہ نماز مشترکہ وقت میں پڑھی ہو؛ جیسے عصر کی نماز کو ظہر کے وقت میں پڑھا جائے۔ اور عشاء کی نماز شفق غائب ہونے سے قبل پڑھی جائے۔ امام احمد رحمہ اللہ کے مذہب کا صحیح قیاس
Flag Counter