تواضع مکارم اخلاق میں سے ہے اسی لیے اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مخاطب کر کے فرمایا:
﴿ وَاخْفِضْ جَنَاحَکَ لِمَنْ اتَّبَعَکَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَo﴾ (الشعراء: ۲۱۵)
’’اور اپنا بازو اس کے لیے جھکا دے جو ایمان والوں میں سے تیرے پیچھے چلے۔ ‘‘
والدین کے معاملہ میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿ وَ اخْفِضْ لَہُمَا جَنَاحَ الذُّلِّ مِنَ الرَّحْمَۃِ﴾ (الاسراء: ۲۴)
’’اور رحم دلی سے ان کے لیے تواضع کا بازو جھکادے۔‘‘
اللہ سبحانہ و قدوس نے لقمان علیہ السلام کی زبانی فرمایا:
﴿ وَ لَا تُصَعِّرْ خَدَّکَ لِلنَّاسِ وَ لَا تَمْشِ فِی الْاَرْضِ مَرَحًا اِنَّ اللّٰہَ لَا یُحِبُّ کُلَّ مُخْتَالٍ فَخُوْرٍo وَاقْصِدْ فِیْ مَشْیِکَ وَاغْضُضْ مِنْ صَوْتِکَ اِنَّ اَنْکَرَ الْاَصْوَاتِ لَصَوْتُ الْحَمِیْرِo﴾ (لقمٰن: ۱۸-۱۹)
’’اور لوگوں کے لیے اپنا رخسار نہ پھلا اور زمین میں اکڑ کر نہ چل، بے شک اللہ کسی اکڑنے والے، فخر کرنے والے سے محبت نہیں کرتا۔ اور اپنی چال میں میانہ روی رکھ اور اپنی آواز کچھ نیچی رکھ، بے شک سب آوازوں سے بری یقینا گدھوں کی آواز ہے۔‘‘
اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے تواضع کی ضد تکبیر سے نفرت دلانے کے لیے فرمایا:
﴿ وَ لَا تَمْشِ فِی الْاَرْضِ مَرَحًا اِنَّکَ لَنْ تَخْرِقَ الْاَرْضَ وَ لَنْ تَبْلُغَ الْجِبَالَ طُوْلًاo کُلُّ ذٰلِکَ کَانَ سَیِّئُہٗ عِنْدَ رَبِّکَ مَکْرُوْہًاo﴾ (الاسراء: ۳۷-۳۸)
’’اور زمین میں اکڑ کر نہ چل، بے شک تو نہ کبھی زمین کو پھاڑے گا اور نہ کبھی لمبائی میں پہاڑوں تک پہنچے گا۔ یہ سب کام، ان کا برا تیرے رب کے ہاں ہمیشہ سے ناپسندیدہ ہے۔‘‘
|