Maktaba Wahhabi

353 - 370
یہ بات پسند ہے کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر پر روانہ ہو جاؤ ں اور آپ جب واپس آئیں تو میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ واپس آؤ ں ۔ لیکن اب مجھے اس نے روک لیا ہے اور تو دیکھ رہا ہے۔ ام سلیم رضی اللہ عنہا نے کہا: اے ابوطلحہ! مجھے وہ درد نہیں ہو رہا جو اس دوران ہوتا تھا۔ آپ چلے جائیے۔ پس ہم چل پڑے اور اسے درد زہ شروع ہو گیا جب وہ دونوں آ گئے اسی اثنا میں اس نے بیٹے کو جنم دیا۔ تو بقول سیدنا انس رضی اللہ عنہ مجھے میری ماں نے کہا: اے انس! کوئی اسے دودھ نہ پلائے۔ تم صبح اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے جانا۔ جب صبح ہوئی تو میں اسے اٹھا کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا۔‘‘ صبر کرنے والوں کی فضیلت میں ہم یہاں کچھ قرآنی آیات تحریر کرتے ہیں ۔ اگرچہ ان میں سے کچھ پہلے بھی لکھ دی گئی ہیں ۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿ وَ اللّٰہُ یُحِبُّ الصّٰبِرِیْنَo﴾ (آل عمران: ۱۴۶) ’’اور اللہ صبر کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔‘‘ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے اہل صبر کو اپنی محبت میں شامل کر لیا ہے۔ نیز انہیں اپنی نصرت، تائید اور خصوصی معیت کا یقین دلایا ہے: ﴿ وَاللّٰہُ مَعَ الصّٰبِرِیْنَo﴾ (البقرۃ: ۲۴۹، الانفال: ۶۶) ’’اور اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ اِنَّ اللَّہَ مَعَ الصّٰبِرِیْنَo﴾ (البقرۃ: ۱۵۳، الانفال: ۴۶) ’’بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔ ‘‘ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ اِِنَّمَا یُوَفَّی الصَّابِرُوْنَ اَجْرَہُمْ بِغَیْرِ حِسَابٍo﴾ (الزمر: ۱۰) ’’صرف صبر کرنے والوں ہی کو ان کا اجر کسی شمار کے بغیر دیا جائے گا۔‘‘
Flag Counter