امانت ایک جامع مانع لفظ ہے جو ہر اس چیز پر بولا جاتا ہے جو کسی انسان کے ذمہ واجب الادا ہو یا کسی چیز پر اسے محافظ بنایا جائے اور وہ متعدد حقوق کو شامل ہے جن میں حقوق اللہ اور حقوق العباد بھی ہیں ۔
امانت نماز پڑھنے والے اہل ایمان کی صفت ہے۔ کیونکہ نماز بے حیائی اور برے افعال سے روکتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:
﴿ قَدْ اَفْلَحَ الْمُؤْمِنُوْنَo الَّذِیْنَ ہُمْ فِیْ صَلَاتِہِمْ خَاشِعُوْنَo وَالَّذِیْنَ ہُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُوْنَo وَالَّذِیْنَ ہُمْ لِلزَّکٰوۃِ فَاعِلُوْنَo وَالَّذِیْنَ ہُمْ لِفُرُوْجِہِمْ حَافِظُوْنَo اِِلَّا عَلٰی اَزْوَاجِہِمْ اَوْ مَا مَلَکَتْ اَیْمَانُہُمْ فَاِِنَّہُمْ غَیْرُ مَلُوْمِیْنَo فَمَنِ ابْتَغٰی وَرَآئَ ذٰلِکَ فَاُوْلٰٓئِکَ ہُمُ الْعَادُوْنَo وَالَّذِیْنَ ہُمْ لِاَمَانٰتِہِمْ وَعَہْدِہِمْ رَاعُوْنَo﴾ (المومنون: ۱-۸)
’’یقینا کامیاب ہوگئے مومن۔ وہی جو اپنی نماز میں عاجزی کرنے والے ہیں ۔ اور وہی جو لغو کاموں سے منہ موڑنے والے ہیں ۔ اور وہی جو زکوٰۃ ادا کرنے والے ہیں ۔ اور وہی جو اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرنے والے ہیں ۔ مگر اپنی بیویوں ، یا ان (عورتوں ) پر جن کے مالک ان کے دائیں ہاتھ بنے ہیں تو بلاشبہ وہ ملامت کیے ہوئے نہیں ہیں ۔ پھر جو اس کے سوا تلاش کرے تو وہی لوگ حد سے بڑھنے والے ہیں ۔ اور وہی جو اپنی امانتوں اور اپنے عہد کا لحاظ رکھنے والے ہیں ۔‘‘
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿ اِِنَّ الْاِِنسَانَ خُلِقَ ہَلُوْعًاo اِِذَا مَسَّہُ الشَّرُّ جَزُوْعًاo وَاِِذَا مَسَّہُ الْخَیْرُ مَنُوْعًاo اِِلَّا الْمُصَلِّینَo الَّذِیْنَ ہُمْ عَلٰی صَلَاتِہِمْ دَائِمُوْنَo وَالَّذِیْنَ فِیْ اَمْوَالِہِمْ حَقٌّ مَّعْلُوْمٌo لِّلسَّائِلِ وَالْمَحْرُوْمِo وَالَّذِیْنَ یُصَدِّقُوْنَ بِیَوْمِ الدِّیْنِo وَالَّذِیْنَ ہُمْ مِّنْ عَذَابِ رَبِّہِمْ مُشْفِقُوْنَo اِِنَّ عَذَابَ رَبِّہِمْ غَیْرُ مَاْمُوْنٍo وَالَّذِیْنَ ہُمْ لِفُرُوْجِہِمْ حَافِظُوْنَo اِِلَّا عَلٰی
|