رَّحِیْمٌo وَّ الْخَیْلَ وَ الْبِغَالَ وَ الْحَمِیْرَ لِتَرْکَبُوْہَا وَ زِیْنَۃً وَ یَخْلُقُ مَا لَا تَعْلَمُوْنَo وَ عَلَی اللّٰہِ قَصْدُ السَّبِیْلِ وَ مِنْہَا جَآئِرٌ وَ لَوْ شَآئَ لَہَدٰیکُمْ اَجْمَعِیْنَo ہُوَ الَّذِیْٓ اَنْزَلَ مِنَ السَّمَآئِ مَآئً لَّکُمْ مِّنْہُ شَرَابٌ وَّ مِنْہُ شَجَرٌ فِیْہِ تُسِیْمُوْنَo یُنْبِتُ لَکُمْ بِہِ الزَّرْعَ وَ الزَّیْتُوْنَ وَ النَّخِیْلَ وَ الْاَعْنَابَ وَ مِنْ کُلِّ الثَّمَرٰتِ اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیَۃً لِّقَوْمٍ یَّتَفَکَّرُوْنَo وَ سَخَّرَ لَکُمُ الَّیْلَ وَ النَّہَارَ وَ الشَّمْسَ وَ الْقَمَرَ وَ النُّجُوْمُ مُسَخَّرٰتٌ بِاَمْرِہٖ اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یَّعْقِلُوْنَo وَ مَا ذَرَاَ لَکُمْ فِی الْاَرْضِ مُخْتَلِفًا اَلْوَانُہٗ اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیَۃً لِّقَوْمٍ یَّذَّکَّرُوْنo وَ ہُوَ الَّذِیْ سَخَّرَ الْبَحْرَ لِتَاْکُلُوْا مِنْہُ لَحْمًا طَرِیًّا وَّ تَسْتَخْرِجُوْا مِنْہُ حِلْیَۃً تَلْبَسُوْنَہَا وَ تَرَی الْفُلْکَ مَوَاخِرَ فِیْہِ وَ لِتَبْتَغُوْا مِنْ فَضْلِہٖ وَ لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُوْنَo وَ اَلْقٰی فِی الْاَرْضِ رَوَاسِیَ اَنْ تَمِیْدَبِکُمْ وَ اَنْہٰرًا وَّ سُبُلًا لَّعَلَّکُمْ تَہْتَدُوْنَo وَ عَلٰمٰتٍ وَ بِالنَّجْمِ ہُمْ یَہْتَدُوْنَo اَفَمَنْ یَّخْلُقُ کَمَنْ لَّا یَخْلُقُ اَفَلَا تَذَکَّرُوْنَo وَ اِنْ تَعُدُّوْا نِعْمَۃَ اللّٰہِ لَا تُحْصُوْہَا اِنَّ اللّٰہَ لَغَفُوْرٌ رَّحِیْمٌo﴾ (النحل: ۵-۱۸)
’’اور چوپائے، اس نے انھیں پیدا کیا، تمھارے لیے ان میں گرمی حاصل کرنے کا سامان اور بہت سے فائدے ہیں اور انھی سے تم کھاتے ہو۔ اور تمھارے لیے ان میں ایک جمال ہے، جب تم شام کو چرا کر لاتے ہو اور جب صبح چرانے کو لے جاتے ہو۔ اور وہ تمھارے بوجھ اس شہر تک اٹھا کرلے جاتے ہیں جس میں تم کبھی پہنچنے والے نہ تھے، مگر جانوں کی مشقت کے ساتھ، بے شک تمھارا رب یقینا بہت نرمی کرنے والا، نہایت رحم والا ہے۔ اور گھوڑے اور خچر اور گدھے، تاکہ تم ان پر سوار ہو اور زینت کے لیے، اور وہ پیدا کرے گا جو تم نہیں جانتے۔ اور سیدھا راستہ اللہ ہی پر (جا پہنچتا) ہے اور ان میں سے کچھ (راستے)
|