Maktaba Wahhabi

223 - 370
اپنے بھائی کی لاش چھپانے کے لیے زمین کریدنے کے عملی تجربے سے قابیل کو معلوم ہوا کہ وہ اپنے بھائی کی لاش کو کیسے چھپائے گا۔ فرمان باری تعالیٰ ہے: ﴿ فَطَوَّعَتْ لَہٗ نَفْسُہٗ قَتْلَ اَخِیْہِ فَقَتَلَہٗ فَاَصْبَحَ مِنَ الْخٰسِرِیْنَo فَبَعَثَ اللّٰہُ غُرَابًا یَّبْحَثُ فِی الْاَرْضِ لِیُرِیَہٗ کَیْفَ یُوَارِیْ سَوْئَ ۃَ اَخِیْہِ قَالَ یٰوَیْلَتٰٓی اََعَجَزْتُ اَنْ اَکُوْنَ مِثْلَ ہٰذَا الْغُرَابِ فَاُوَارِیَ سَوْئَ ۃَ اَخِیْ فَاَصْبَحَ مِنَ النّٰدِمِیْنَo﴾ (المائدۃ: ۳۰-۳۱) ’’تو اس کے لیے اس کے نفس نے اس کے بھائی کا قتل پسندیدہ بنا دیا، سو اس نے اسے قتل کر دیا، پس خسارہ اٹھانے والوں میں سے ہوگیا۔ پھر اللہ نے ایک کوا بھیجا، جو زمین کریدتا تھا، تاکہ اسے دکھائے کہ وہ اپنے بھائی کی لاش کیسے چھپائے، کہنے لگا ہائے میری بربادی! کیا میں اس سے بھی رہ گیا کہ اس کوے جیسا ہو جاؤ ں تو اپنے بھائی کی لاش چھپا دوں ۔ سو وہ پشیمان ہونے والوں میں سے ہوگیا۔‘‘ اسی طرح قرآن کریم میں عملی تجربے کی مثال ابراہیم علیہ السلام کا قصہ بھی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ وَ اِذْ قَالَ اِبْرٰہٖمُ رَبِّ اَرِنِیْ کَیْفَ تُحْیِ الْمَوْتٰی قَالَ اَوَ لَمْ تُؤْمِنْ قَالَ بَلٰی وَ لٰکِنْ لِّیَطْمَئِنَّ قَلْبِیْ قَالَ فَخُذْ اَرْبَعَۃً مِّنَ الطَّیْرِ فَصُرْہُنَّ اِلَیْکَ ثُمَّ اجْعَلْ عَلٰی کُلِّ جَبَلٍ مِّنْہُنَّ جُزْئً ا ثُمَّ ادْعُہُنَّ یَاْتِیْنَکَ سَعْیًا وَ اعْلَمْ اَنَّ اللّٰہَ عَزِیْزٌ حَکِیْمٌo﴾ (البقرۃ: ۲۶۰) ’’اور جب ابراہیم نے کہا اے میرے رب! مجھے دکھا تو مردوں کو کیسے زندہ کرے گا؟ فرمایا اور کیا تو نے یقین نہیں کیا؟ کہا کیوں نہیں اور لیکن اس لیے کہ میرا دل پوری تسلی حاصل کر لے۔ فرمایا پھر چار پرندے پکڑ اور انھیں اپنے ساتھ مانوس کر لے، پھر ہر پہاڑ پر ان کا ایک حصہ رکھ دے، پھر انھیں بلا، دوڑتے
Flag Counter