Maktaba Wahhabi

198 - 370
((سَلُوْنِیْ فَہَابُوْہُ اَنْ یَسْاَلُوْہُ، فَجَائَ رَجُلٌ فَجَلَسَ عِنْدَ رُکْبَتَیْہِ، فَقَالَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ مَا الْاِسْلَامُ؟ قَالَ: لَا تُشْرِکْ بِاللّٰہِ شَیْئًا، وَ تُقِیْمَ الصَّلَاۃَ، وَ تُوْتِیَ الزَّکَاۃَ، وَ تَصُوْمَ رَمَضَانَ، قَالَ صَدَقْتَ، ثُمَّ سَاَلَہٗ عَنِ الْاِیْمَانِ وَ الْاِحْسَانِ وَ مَوْعِدِ قِیَامِ السَّاعَۃِ، قَالَ اَبُوْہُرَیْرَۃَ: ثُمَّ قَامَ الرَّجُلُ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم : رُدُّوْہُ عَلَیَّ، فَالْتَمَسَ فَلَمْ یَجِدُوْہُ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم : ہٰذَا جِبْرِیْلُ اَرَادَ اَنْ تَعَلَّمُوْا اِذْ لَمْ تَسْاَلُوْا، وَ فِیْ لَفْظِ الْبُخَارِیِّ: ہٰذَا جِبْرِیْلُ جَائَ یُعَلِّمُ النَّاسَ دِیْنَہُمْ)) [1] ’’تم مجھ سے جو پوچھنا چاہتے ہو پوچھ لو! لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کچھ پوچھنے سے ہچکچا رہے تھے۔ اسی اثنا میں ایک آدمی آیا وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھٹنوں کے پاس بیٹھ گیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! اسلام کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کر اور تو نماز قائم کر اور زکوٰۃ ادا کر اور رمضان کے روزے رکھ۔ سائل نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سچ کہا۔ پھر اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایمان اور احسان کے بارے میں پوچھا اور قیامت کے قائم ہونے کا وقت پوچھا۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: پھر وہ آدمی اٹھا اور چلا گیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم اسے میرے پاس لے آؤ ۔ تلاش بسیار کے باوجود وہ نہ مل سکا۔ تب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ جبرئیل علیہ السلام تھے جب تم نے کچھ نہ پوچھا تو اس نے چاہا کہ تم کچھ سیکھ لو۔ (یہ مسلم کے الفاظ ہیں ) (اور بخاری کے الفاظ یوں ہیں ) یہ جبرئیل علیہ السلام تھے لوگوں کو ان کا دین سکھلانے کے لیے آئے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اصحاب کو سوال کرنے کے لیے ترغیب دیتے تھے تاکہ وہ متنبہ
Flag Counter