Maktaba Wahhabi

181 - 370
فَاجْلِدُوْہُمْ ثَمَانِیْنَ جَلْدَۃً وَّلَا تَقْبَلُوْا لَہُمْ شَہَادَۃً اَبَدًا وَّاُوْلٰٓئِکَ ہُمُ الْفَاسِقُوْنَo﴾ (النور: ۴) ’’اور وہ لوگ جو پاک دامن عورتوں پر تہمت لگائیں ، پھر چار گواہ نہ لائیں تو انھیں اسی (۸۰) کوڑے مارو اور ان کی کوئی گواہی کبھی قبول نہ کرو اور وہی نافرمان لوگ ہیں ۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ اِِنَّ الَّذِیْنَ یَرْمُوْنَ الْمُحْصَنَاتِ الْغَافِلَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ لُعِنُوْا فِی الدُّنْیَا وَالْآخِرَۃِ وَلَہُمْ عَذَابٌ عَظِیْمٌo﴾ (النور: ۲۳) ’’بے شک وہ لوگ جو پاک دامن، بے خبر مومن عورتوں پر تہمت لگاتے ہیں وہ دنیا اور آخرت میں لعنت کیے گئے اور ان کے لیے بہت بڑا عذاب ہے۔‘‘ مندرجہ بالا آیات میں دنیوی عقوبت جیسے کوڑے وغیرہ کا بیان ہے اور ان کی گواہی قبول نہ ہونے سے مراد یہ ہے کہ ان کے شہری حقوق ختم کر دئیے جاتے ہیں اس بدعملی و بدخلقی کے نتیجے میں جو وہ اپنے دلوں میں چھپا کر رکھتے ہیں اور اپنے باطن میں جو خباثتیں پوشیدہ کرتے ہیں ۔[1] اسی لیے ان پر دنیا و آخرت میں لعنت کا عذاب دیا جاتا ہے اور وہ اللہ تعالیٰ کی رحمت سے دور ہو جاتے ہیں ۔ مزید برآں اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ وَ مَنْ یَّکْسِبْ خَطِیْئَۃً اَوْ اِثْمًا ثُمَّ یَرْمِ بِہٖ بَرِیْٓئًا فَقَدِ احْتَمَلَ بُہْتَانًا وَّ اِثْمًا مُّبِیْنًاo﴾ (النساء: ۱۱۲) ’’اور جو بھی کوئی خطا، یا گناہ کمائے پھر اس کی تہمت کسی بے گناہ پر لگا دے تو یقینا اس نے بڑے بہتان اور صریح گناہ کا بوجھ اٹھایا۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
Flag Counter