Maktaba Wahhabi

146 - 370
اس بنیاد پر چونکہ وضو اگرچہ حکم الٰہی بھی ہے تاہم وہ محسوس و معنیو اعضاء رئیسہ کی طہارت و نظافت کی دلیل بھی ہے اور معنوی سے مراد جن اعضاء کے ذریعے گناہ کیے جاتے ہیں جیسے زبان، سماعت و بصارت اور دست و پا وغیرہ۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿ وَ لَا تَقْفُ مَا لَیْسَ لَکَ بِہٖ عِلْمٌ اِنَّ السَّمْعَ وَ الْبَصَرَ وَ الْفُؤَادَ کُلُّ اُولٰٓئِکَ کَانَ عَنْہُ مَسْؤ لًاo﴾ (الاسراء: ۳۶) ’’اور اس چیز کا پیچھا نہ کر جس کا تجھے کوئی علم نہیں ۔ بے شک کان اور آنکھ اور دل، ان میں سے ہر ایک، اس کے متعلق سوال ہو گا۔‘‘ اور اسی لیے کسی فقیہ نے اشارہ کیا کہ غسل اور وضو کے پانی کے ساتھ ہر عضو سے کیے گئے گناہ جھڑ جاتے ہیں ۔[1] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِذَا تَوَضَّأَ الْعَبْدُ الْمُسْلِمُ أَوِ الْمُؤْمِنُ فَغَسَلَ وَجْہَہٗ خَرَجَ مِنْ وَجْہِہٖ کُلُّ خَطِیٓئَۃٍ نَظَرَ إِلَیْہَا بِعَیْنِہٖ مَعَ الْمَآئِ أَوْ مَعَ آخِرِ قَطْرِ الْمَآئِ فَإِذَا غَسَلَ یَدَیْہِ خَرَجَ مِنْ یَدَیْہِ کُلُّ خَطِیئَۃٍ کَانَ بَطَشَتْہَا یَدَاہُ مَعَ الْمَآئِ أَوْ مَعَ آخِرِ قَطْرِ الْمَآئِ فَإِذَا غَسَلَ رِجْلَیْہِ خَرَجَتْ کُلُّ خَطِیٓئَۃٍ مَشَتْہَا رِجْلَاہُ مَعَ الْمَآئِ أَوْ مَعَ آخِرِ قَطْرِ الْمَآئِ حَتّٰی یَخْرُجَ نَقِیًّا مِنَّ الذُّنُوبِ۔))[2] ’’جب ایک مسلمان بندہ یا مومن وضو کرتا ہے وہ چہرہ دھوتا ہے تو پانی کے ساتھ وہ تمام گناہ چہرے سے نکل جاتے ہیں جو اس نے اپنی آنکھ کے ذریعے کیے ہوتے ہیں ۔ یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’پانی کے آخری قطرے کے ساتھ۔‘‘
Flag Counter