Maktaba Wahhabi

144 - 370
نے اللہ تعالیٰ کی حق تلفی کی ہوتی ہے وہ گناہ کو چھوڑ دیتا ہے اور عمل صالح کو اپنے اوپر لازم کر لیتا ہے۔ بلکہ توبہ روز مروہ کی افضل عبادت ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے قول و فعل کے ذریعے اس کی طرف بلایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہر فرض نماز کے بعد استغفار کرتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہر روز ستر بار استغفار کرتے تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں استغفار کے افضل ترین الفاظ سکھلائے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: استغفار کی سردار یہ ہے کہ بندہ کہے: ((اَللّٰہُمَّ اَنْتَ رَبِّیْ لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ خَلَقْتَنِیْ وَاَنَا عَبْدُکَ وَاَنَاعَلٰی عَہْدِکَ وَوَعْدِکَ ،مَااسْتَطَعْتُ ،اَعُوْذُ بِکَ مِنْ شَرِّمَا صَنَعْتُ،اَبُوْئُ لَکَ بِنِعْمَتِکَ عَلَیَّ وَاَبُوْئُ لَکَ بِذَنْبِیْ، فَاغْفِرْلِیْ فَاِنَّہٗ لَا یَغْفِرُ الذَّنُوْبَ اِلَّااَنْتَ۔)) ’’اے اللہ تو میرا رب ہے تیرے علاوہ کوئی معبود نہیں ، تو نے مجھے تخلیق کیا اور میں تیرا بندہ ہوں اور جس قدر مجھ سے ہو سکا میں تیرے عہد اور تیرے وعدے پر ہوں ۔ میں اپنے برے اعمال سے تیری پناہ میں آتا ہوں ۔ میں اپنے اوپر تیری نعمت کا معترف ہوں اور اپنے گناہوں کا معترف ہوں ۔ پس تو میری مغفرت کر دے۔ کیونکہ تیرے علاوہ کوئی اور گناہ نہیں بخشتا۔‘‘ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا): جو صبح کرتے وقت ان الفاظ پر یقین رکھتے ہوئے دعا کرے گا اور اس دن مر گیا تو جنت میں جائے گا او جو شام کرتے وقت ان الفاظ کے ساتھ دعا کرے گا اور اس کو ان الفاظ پر یقین ہوا اور وہ اسی رات مر گیا تو بھی جنت میں جائے گا۔[1] ہم درج ذیل سطور میں انسانی اخلاق پر چند عبادات کے اثرات کی وضاحت کریں گے۔ اوّل:… ہم وضو، تیمم اور غسل سے ابتدا کرتے ہیں کیونکہ یہ امت محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خصائص میں سے ہیں ۔ نیز یہ نماز کے بنیادی ارکان ہیں وہ نماز جو ایمان اور کفر کے درمیان
Flag Counter